(24نیوز)کمالیہ کے نواحی علاقے ماموں کانجن میں ایک ایسا گاؤں بھی ہے جہاں تمام اختیارات امام مسجد کے پاس ہیں،گاؤں میں سگریٹ نوشی،شادی بیاہ پرگانے بجانے اور آتش بازی پرپابندی ہے جبکہ علاقے کی صفائی کا ذمہ خود گاؤں والوں نے اٹھا رکھا ہے۔
پنجاب کے ضلع فیصل آباد میں واقع ماموں کانجن کے ایک گاؤں 493گ ب میں گزشتہ 7 سال سے کسی دکان پر سگریٹ فروخت نہیں ہوتے، تمام گاؤں والے امام مسجد کی بات مانتے ہیں اور انہی کے کہنے پر یہاں سگریٹ نوشی پر پابندی ہے تاہم گاؤں کے تمام بڑے بوڑھوں کو اپنے اپنے گھروں میں حقہ پینے کی اجازت ہے۔
امام مسجد مولانا محمد امین کے کہنے پر کسی کو شادی بیاہ یا دیگر خوشی کے مواقع پر ڈھول، گانے بجانے اور آتش بازی کی بھی اجازت نہیں ہے۔
امام مسجد مولانا محمد امین کا کہنا ہے کہ گاؤں میں ٹی ایم اے کے خاکروب نہیں اس لیے گاؤں کے نوجوانوں نے اپنی مدد آپ کے تحت ایک ویلفیئر سوسائٹی بنا رکھی ہے۔
10 ہزار سے زائد کی آبادی پر مشتمل اس گاؤں میں صرف ایک مرکزی مسجد ہے جہاں تمام لوگ نماز جمعہ اورعیدین کی نمازیں ادا کرتے ہیں،اذان صرف مرکزی مسجد میں دی جاتی ہے جو تمام مساجد کے لاؤڈ اسپیکر سے سنائی دیتی ہے۔
بلاشبہ یہ مثالی گاؤں ہماری شاندار اسلامی ثقافت اور تہذیب کا آئینہ دار ہے،اجتماعی کوشش سے ہر گاؤں اور شہر کو ایسا ھی فلاحی اورانتظامی مرکز بنایا جا سکتا ہے۔