(24 نیوز)غیر ملکی قرضوں میں اضافہ جاری۔مالی سال کے پہلے مہینے ایک ارب 59 کروڑ ڈالرز کا غیر ملکی قرض لے لیا گیا۔
ذرائع اقتصادی امور ڈویژن کے مطابق وزارت خزانہ نے جولائی میں ایک ارب 4 کروڑ 16 لاکھ ڈالرز کے یورو بانڈز جاری کئے۔ وزارت خزانہ نے رواں سال ساڑھے تین ارب ڈالرز کے یورو بانڈز جاری کرنے کا تخمینہ لگایا ہے۔وزارت خزانہ نے جولائی میں سٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک سے 87.26 ملین ڈالرز کا قرض لیا ۔وزارت خزانہ نے جولائی میں عجمان بینک سے 61ملین ڈالرز کا قرض لیا جبکہ اسلامک ڈویلپمنٹ بینک سے 176.19 ملین ڈالرز کا شارٹ ٹرم قرض لیا گیا۔
دوسری جانب پاکستان پر واجب الادا سرکاری قرضوں کا حجم399 کھرب روپے تک پہنچ گیا۔وزیراعظم عمران خان کے 3 سالہ دورحکومت میں سرکاری قرضوں میں149 کھرب روپے کا اضافہ ہوا۔سٹیٹ بینک کی جانب سے جاری کردہ سالانہ بلیٹن کے مطابق رواں برس جون کے اختتام پر سرکاری قرضے 399 کھرب روپے تک پہنچ گئے۔ پچھلے 3 برسوں میں سرکاری قرضوں میں149کھرب روپے کا اضافہ ہوا۔2018 سے 2021تک سرکاری قرضوں میں ہر سال20 فیصد کی شرح سے60 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ پی ٹی آئی حکومت کا 3سال میں لیا گیا قرض مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کے 10سالہ دور میں لئے گئے قرضوں کے 82 فیصد مساوی ہے۔سٹیٹ بینک کے مطابق مالی سال 2018-19 سے لے کر 2020-21کے اختتام پر سرکاری قرضے جی ڈی پی کے 83.5 فیصد ( 399 کھرب روپے ) تک پہنچ گئے۔ تاہم معیشت کا حجم جی ڈی پی کے 11 فیصد سے زیادہ ہے۔ قرض میں اضافے کو اگر یومیہ بنیادوں پر دیکھا جائے تو پی ٹی آئی کی حکومت نے روزانہ 13.6 ارب روپے کا سرکاری قرض لیا۔ یہ اوسط مسلم لیگ ن کے دور کی اوسط (5.8ارب روپے)سے دگنی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اوپن مارکیٹ میں ڈالر سیمت دیگر کرنسی مہنگی ہو گیئں