(24نیوز)وفاقی وزیر اطلاعا ت و نشریات فواد حسین چودھری نے کہا ہے کہ آزادانہ اور شفاف انتخابات کے بغیر ملک میں جمہوریت کا تصور نہیں، حکومت انتخابی اصلاحا ت پر کام کر رہی ہے،اپوزیشن معاملہ پر سنجیدہ نظر نہیں آ رہی،اپوزیشن کی تجاویز کا خیر مقدم کرینگے ۔
منگل کو وفاقی وزیر اطلاعات فوادحسین چودھری نے کابینہ اجلاس پر میڈیا بریفنگ کو دیتے ہوئے کہاکہ دعاگو ہیں کہ افغانستان میں امن و استحکام کا سورج جلد طلوع ہو۔ انہوںنے کہاکہ کابینہ نے افغان عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہا رکیا ہے،افغانستان میں حکومت سازی افغان عوام کا حق ہے۔ انہوں نے کہاکہ افغان عوام کی ہرممکن معاونت کیلئے پرعزم ہیں،افغان عوام کو ہر ممکن ریلیف دینے کی کوشش کریں گے۔وزیر اطلاعات نے کہاکہ امید ہے افغان عوام کی 40سالہ دکھوں کی داستان جلد ختم ہو گی۔ انہوں نے کہاکہ پی آئی اے واحد ایئر لائن ہے جس نے مزار شریف میں امدادی سامان پہنچایا۔ انہوںنے کہاکہ ہماری کوشش ہے کہ غیرملکیوں کے انخلا میں زیادہ سے زیادہ مدد فراہم کی جائے۔
وزیراطلاعات نے کہاکہ تمام خواہشمند پاکستانی خاندانوں کوکابل اور گردونواح سے نکال لیا گیا ہے،اب تک 10ہزار 302غیر ملکی شہریوں کے افغانستان سے انخلاءمیں معاونت کر چکے ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ افغانستان سے عالمی تنظیموں کے اہلکاروں کے انخلاءمیں پاکستان کی معاونت کو عالمی سطح پر سراہا گیا ہے،چمن بارڈر پرمعمول کی تجارتی سرگرمیاں جاری ہیں ۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ کابینہ اجلاس میں ڈاکٹر عشرت حسین کی خدمات پر انہیں خراج تحسین پیش کیا گیا ہے،عام آدمی کو ریلیف فراہم کرنے کیلئے حکومت اقدامات کر رہی ہے۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ وزیراعظم عمران خان نے متعلقہ حکام کو ایل پی جی سلنڈر کی قیمت نیچے لانے کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتخابی اصلاحات پر بحث ایک بنیادی بحث ہے، اگر انتخابات آزادانہ، منصفانہ اور شفاف نہ ہوں تو ملک میں جمہوریت کا تصور نہیں ہو سکتا۔فواد چودھری نے کہا کہ ہم کوشش کررہے ہیں کہ اپوزیشن کے ساتھ انتخابی اصلاحات پر بات آگے بڑھائیں، بدقسمتی سے ہمارے اپوزیشن کے لوگوں کو ہر صورت مخالفت ہی کرنی ہے اور اگر شیطان سے اتحاد کرنا پڑا تو وہ بھی کر لیں گے۔انہوں نے کہاکہ شہباز شریف اور بلاول بھٹو نے اب تک انتخابی اصلاحات کو پڑھنے کی ضرورت بھی محسوس نہیں کی، یہ بہت غیرسنجیدہ رویہ ہے، نہ انہوں نے ڈیولپمنٹ اتھارٹی کو پڑھنے کی ضرورت محسوس کی اور اس پر ایک بحث شروع کردی اور انتخابی اصلاحات کا بھی یہی معاملہ ہے۔انہوں نے کہاکہ جب تک انتخابات کا طریقہ کار اس حد تک منصفانہ، آزادانہ اور غیرجانبدارانہ نہیں ہوتا کہ اس پر کوئی انگلی نہ اٹھا سکے، اس وقت تک یہ کہنا مشکل ہے کہ جمہوریت کی جڑیں مضبوط ہوں گی لہٰذا ہم پوری کوشش کررہے ہیں، اپوزیشن اپنی تجاوز بھی سامنے لے آئے، ہم اس پر بھی بات کرنے کے لیے تیار ہیں۔انہوں نے کہاکہ بیرون ملک کام کرنے والے مزدور طبقے کو کبھی کسی حکومت نے اتنی اہمیت نہیں دی جتنی عمران خان کی حکومت دے رہی ہے اور مختلف جرائم کی وجہ سے بیرون ملک جیلوں میں موجود 16ہزار 272 لوگ اب تک پاکستان واپس لائے جا چکے ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ حکومت انتخابات کا طریقہ کار غیر جانبدارانہ ، شفاف اور منصفانہ بنانا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت نے اوورسیز پاکستانیوں کی سہولت کیلئے خصوصی اقدامات کیے۔ وفاقی وزیر ن ے کہا کہ روس کے ساتھ توانائی سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کے فروغ کیلئے بات چیت ہورہی ہے،وزیرخارجہ نے برطانوی ہم منصب سے پاکستان کو ریڈ لسٹ سے نکالنے کا مطالبہ کیا۔وزیر اطلاعات نے کہاکہ گزشتہ روز 14لاکھ افراد کو کورونا ویکسین لگائی گئی،17سال تک کی عمر کے بچوں کو بھی ویکسین لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، این سی او سی کے کورونا وبا سے نمٹنے کے اقدامات کو سراہتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ کابینہ کو ای الیون سیکٹر میں تجاوزات کے خاتمے کیلئے اقدامات کے حوالے سے بھی بریف کیا گیا ،سیکٹر ای الیون میں سی ڈی اے کی عملداری کو یقینی بنایا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ کابینہ اجلاس کو حالیہ مثبت اقتصادی اعشاریوں سے متعلق بھی بریفنگ دی گئی،گزشتہ سال 4700ارب روپے ٹیکس ریونیو کی مد میں جمع کیے گئے۔
انہوں نے کہاکہ اجلاس میں کابینہ کمیٹی کے 25 اگست کے فیصلوں کی توثیق کی گئی، کابینہ کمیٹی برائے توانائی کے 20 اگست کے فیصلوں کی بھی توثیق کی گئی، کابینہ کمیٹی قانون سازی کے 25 اگست کے فیصلوں کی بھی توثیق کی گئی، کابینہ اجلاس کو جون 2021تک کے گردشی قرضوں پر بریفنگ دی گئی۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ گردشی قرضوں کا حجم 450ارب سے کم ہو کر 150ارب روپے رہ گیا ہے،پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت 688 ارب روپے کے ترقیاتی منصوبے شروع کررہے ہیں ۔۔ وفاقی وزیر نے کہاک ہ کابینہ کو بتایا گیا کہ سٹیل ملز کی نجکاری کیلئے اشتہار دیا جاچکاہے، موجودہ حکومت نے پی آئی اے ، پی ٹی وی اور ریڈیو کی بہتری کیلئے مو ثر اقدامات کئے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ گزشتہ تین سال میں کراچی پورٹ سے 43 ارب کی آمدن ہوئی۔ انہوں نے کہاکہ نئے افغان حکام نے افغان سرزمین کسی دوسری ملک کے خلاف استعمال کی اجازت نہ دینے کی یقین دہائی کرائی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ بھارت کی طرف سے افغان سرزمین کو دہشت گردی کے لئے استعمال کیاگیا،پاکستان کی سکیورٹی فورسز کسی بھی چیلنج سے نمٹنے کیلئے تیار ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ شہبازشریف کے مقدمات کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت ہوتو وہ جلد جیل میں ہونگے،آرٹیکل 190کے تحت سپریم کورٹ کے فیصلوں پر عملدرآمد کے پابند ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ماضی میں سیاسی بھرتیوں کی وجہ سے اداروں کو نقصان پہنچا ،پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے ادارہ جاتی بھرتیوں کیلئے میرٹ پالیسی متعارف کرائی ہے۔انہوںنے کہاکہ پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس اپنے وقت پر ہوگا ۔انہوں نے کہاکہ افغانستان سے آنے والے 155 امریکیوں میں سے اس وقت صرف 42 پاکستان میں ہیں، باقی واپس چلے گئے ہیں، دیگر بھی 2 دن میں چلے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی ترجیح ہے افغانستان سے انخلا پر مدد دی جائے گی، طورخم میں اب تک ویزا پر 2421 لوگ آئے ہیں، جبکہ چمن میں ویزا کے ذریعے 10 لوگ اب تک پاکستان آئے ہیں۔انہوں نے کہاکہ طورخم سے آنے والوں میں 821 افغان اور 1570 پاکستانی ہیں، جو پاکستانی افغانستان میں تھے اور نکلنا چاہتے تھے ان تمام کو نکال لیا ہے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان نے افغانستان سے بین الاقوامی مبصرین کو نکالنے میں مدد دی۔
یہ بھی پڑھیں۔نازیباتصاویر شیئر کرنے پر اداکارہ عائشہ ثنا کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری