تم لوگ پاکستان کیوں نہیں گئے؟ہندو اساتذہ کا مسلمان طلبا کیساتھ تذلیل کا ایک اور واقعہ

Aug 31, 2023 | 11:50:AM

(ویب ڈیسک)بھارت میں مسلمانوں سے تعصب پر مبنی واقعات ہونا کوئی نئی بات نہیں، لیکن اب اساتذہ بھی بچوں میں انتشار پیدا کرنا شروع ہو گئے ہیں۔ 

تفصیلات کے مطابق کچھ روز  قبل سرکاری سکول پرنسپل کی جانب سے  ہندو بچوں کے ہاتھوں مسلمان  بچے کو تھپڑ مروانے کی ویڈیو  وائرل ہوئی تو اب پھر سے بھارتی دارالحکومت نئی دہلی کے علاقے گاندھی نگر کے سکول میں ہندو ٹیچر ہیما گلاٹی نے تدریسی عمل کے دوران مسلمان بچوں سے کہا 'تم لوگوں کا خاندان تقسیم کے دوران پاکستان کیوں نہیں چلا گیا؟ تم لوگ یہیں بھارت میں ہی رہے، بھارت کی آزادی میں تم لوگوں کا کوئی کمال نہیں'۔

 بھارت میں اب درسگاہوں میں ہندو اساتذہ کی جانب سے مسلسل معصوم بچوں کی تذلیل معمول بن گئی ہے،بھارتی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق ہیما گلاٹی نے نویں جماعت کے مسلمان طالب علموں سے متعلق غیر اخلاقی تبصرہ کیا،بچوں کے والدین نے اپنے بیان میں کہا کہ 'اگر اس استاد کو سزا نہیں ملی تو دوسروں کو یہ ہی کرنے کا حوصلہ ملے گا، ان سے کہا جائے کہ وہ صرف پڑھائیں اور ان باتوں پر نہ بولیں جن کے بارے میں انہیں علم نہیں، ایسے استاد کا کوئی فائدہ نہیں جو طلبہ میں اختلاف پیدا کرے، ہمارا مطالبہ ہے کہ ٹیچر کو اسکول سے ہٹایا جائے، اسے کسی سکول میں نہیں پڑھانا چاہیے'۔

رپورٹس کے مطابق قانون نافذ کرنے والے حکام نے نویں جماعت کے طلبا کی شکایات کے بعد مقدمہ درج کر لیا اور ان کا کہنا تھا کہ وہ الزامات کی تحقیقات کر رہے ہیں،

واضح رہے کہ چند روز قبل سوشل میڈیا پر بھارتی ریاست اتر پردیش کے ضلع مظفر نگر کے اسکول کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی جس میں ایک ہندو خاتون ٹیچر کو مسلمان بچے محمد التمش کو ہندو طلبا سے باری باری تھپڑ لگواتے دیکھا گیا تھا۔

ویڈیو میں ٹیچر کو یہ کہتے بھی سنا گیا کہ 'میں نے کہہ دیا جتنے مسلمان بچے ہیں وہ یہاں سے چلے جائیں'۔ ویڈیو میں کیمرے کے پیچھے سے ایک مرد کی بھی آواز آتی ہے جو ٹیچر کی بات سے اتفاق کرتے ہوئے کہتا ہے 'اس سے تعلیم خراب ہورہی ہے'۔طالب علموں کی جانب سے ساتھی طالب علم التمش کو مارے جانے پر ترپتا تیاگی انہیں مزید زور سے مارنے کا مشورہ دیتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:ایشیا کپ: ٹیموں کی شرٹس پر پاکستان کا نام نہ لکھنے کی وجہ سامنے آگئی

ادھر مقامی انتظامیہ نے ویڈیو وائرل ہونے کے بعد نجی اسکول کو سیل کر دیا ہے اور حکام کا کہنا ہے کہ نجی اسکول حکومتی معیارات پر پورا نہیں اترتا، متعلقہ اسکول کے بچوں کو مقامی سرکاری اسکول یا دیگر نجی اسکولوں میں داخل کرایا جائے گا۔

مزیدخبریں