(24نیوز)ترقی یافتہ ممالک کی جانب سے مختلف ممالک کے سکلڈ لوگوں کو اپنے ملک میں لا کر ان کے ذریعے اپنی معیشت کو بہتر کرنے کی کوششیں جاری ہیں ایسی ہی ایک کوشش تھائی لینڈ نے کی ہے جس نے 93ممالک کے فری لانسرز کو اپنے ملک میں 6 ماہ قیام کی اجازت دی ہے ، لیکن حیران کن طور پر ان ممالک میں پاکستان شامل نہیں ہے ۔
تفصیلات کے مطابق 93 ممالک کے باشندے تھائی لینڈ میں فری لانسر کی حیثیت سے قیام اور کام کے لیے ویزا حاصل کرنے کے اہل ہیں، یہ ویزا پانچ سال تک کے لیے کارآمد ہوسکتا ہے،تھائی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ کم از کم 20 سال کی عمر والےافراد اس ویزا کے لیے درخواست دے سکتے ہیں،ویزا کی فیس 291 ڈالر رکھی گئی ہے جبکہ ویزا حاصل کرنے کے خواہش مند افراد کو ملازمت کے معاہدے کے ساتھ ساتھ مالی حیثیت کا ثبوت بھی پیش کرنا ہوگا۔ کم از کم مطلوبہ مالی حیثیت 14 ہزار ڈالر رکھی گئی ہے۔
اب تک 1200 ویزوں کی منظوری دی جاچکی ہے۔ اسے ڈیسٹی نیشن تھائی لینڈ ویزا کہا جارہا ہے۔ یہ اقدام کینیڈا اور یورپ میں تارکینِ وطن کی آمد روکنے کے اقدامات کیے جانے کے بعد کیا گیا ہے،دبئی نے حال ہی میں فری لانسرز کے لیے خصوصی ویزا متعارف کرایا ہے، یہ ویزا سیاحت کے ساتھ ساتھ کام کرنے کی اجازت بھی دیتا ہے، اس کے نتیجے میں ایک طرف تو سیاحت کو فروغ مل رہا ہے اور دوسری طرف آجروں کو معیاری افرادی قوت بھی آسانی سے میسر ہو رہی ہے۔