مندر میں توڑ پھوڑ: 31 افراد گرفتار کرلئے گئے
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)صوبہ خیبر پختونخوا پولیس نے مندر میں توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ کے الزام میں 31 افراد کو گرفتار کر لیا، مقدمے میں جمعیت علمائے اسلام کے ضلع کرک کے امیر سمیت 350 افراد کو نامزد کیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز ضلع کرک کی تحصیل بانڈہ داؤد شاہ کے گاؤں ٹیری میں مشتعل مظاہرین نے ہندؤں کے مندر کی توسیع کے خلاف مظاہر ہ کیا تھااورمندر کی عمارت کو توڑ پھوڑ کر کے اس کو جلا دیا تھا۔مقامی لوگوں کا کہنا تھا کہ مندر میں توسیع کسی صورت قبول نہیں، یہ ہندؤں کی سمادھی نہیں بلکہ کسی مسلمان کی قبر ہے۔ ڈی پی او کرک عرفان اللہ نےکہا ہےکہ ہندو مندر میں توسیع کرنا چاہتے تھے جس پر مقامی لوگ مشتعل ہوئے اور مندر کو نقصان پہنچایا۔انہوں نے کہا کہ جے یو آئی کے ضلعی امیر مولانا میر زاقیم سمیت 350 سے زائد افراد کے خلاف مندر جلانے اور توڑ پھوڑ کا مقدمہ درج کر کے 31 افراد کو گرفتار بھی کیا جا چکا ہے۔جے یو آئی کرک کے ضلعی امیر مولانا زاقیم کا کہنا ہے کہ واقعے کے متعلق جیسے ہی علم ہوا میں وہاں فوری پہنچا اور لوگوں کو پر امن رہنے کی تلقین کی۔محکمہ اوقاف کے مطابق یہ واقعہ مندر تھا کہ جس کی ہم آرائش بھی کر چکے ہیں اور اسکے کاغذات میں بھی مندر کا نام درج ہے۔