(24 نیوز)پیرنور الحق قادری کا کہنا ہے کہ خطابت میں اکثر کسی ایک شخص کو ٹارگٹ بنایا جاتا ہے،کسی عہدیدار یا ریاست کو ٹارگٹ کرنا درست عمل نہیں۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر مذہبی امور پیر نور الحق قادری نے دعویٰ اکیڈمی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دین کی دعوت دینے والوں کو فکری اور علمی طور پر مکمل تیار ہونا چاہیے۔ امت اور وطن سے محبت بیدار کرنے کی ضرورت ہے۔ انبیا اور صوفیا نے دین کی تبلیغ اپنے کردار سے کی۔
نور الحق قادری نے رمضان ٹرانسمیشن پر تنقید کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ہر شاخ پر الو بیٹھا یا بیٹھی ہوئی ہے۔صاحب علم افراد مارننگ شوز اور رمضان ٹرانس میشن میں نہیں جائیں گے تو دوسرے لوگ جگہ سنبھالیں گے۔انہوں نے کہا کہ ریاست اور خطابت کا ہمیشہ ہی تنازع رہتا ہے۔ خطابت میں اکثر کسی ایک شخص کو ٹارگٹ بنایا جاتا ہے، خطابت میں کسی عہدیدار یا ریاست کو ٹارگٹ کرنا درست عمل نہیں۔
وفاقی وزیر کاکہنا تھا کہ پاکستان جیسی آزادی دنیا میں کسی ممبر و محراب کو حاصل نہیں۔ ممبر و محراب کو ریاست کی مقرر کردہ ریڈ لائن کراس نہیں کرنی چاہیے ۔ریاست کے مسائل پر جوش خطابت سے اجتناب کرنا چاہیے۔