(24 نیوز) مفتی منیب الرحمان کا کہنا ہے کہ ایکٹ 2020 کو فوری طور پر واپس لیا جائے۔ پرامن لوگ ہیں ، مطالبات نہ مانے گے تو حالات کی ذمہ داری حکمرانوں پر ہو گی ۔
سابق چیئرمین رویت ہلال کمیٹی مفتی منیب الرحمان نے تحفظ مساجد ومدارس کا نفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھاکہ ایکٹ 2020 ایف اے ٹی اے ایف کے دبائو پر بنایا گیا۔ایکٹ کے پاس ہونے کے لیے باقاعدہ طریقہ کار نہیں اپنایا گیا۔ ایکٹ کی ہر سطح پر مزاحمت کریں گے۔ سپیکر قومی اسمبلی وعدے کے مطابق ترامیم منظور کرائیں آج کل مذہبی منافرت کی نہیں سیاسی منافرت کی تقریریں ہو رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ملک کے قانون کو نافذ کرنا وقت کی ضرورت ہے، قانون میں تبدیلیاں کر کے نافذ کرنا مسترد کرتے ہیں پاکستان میں مذہبی پابندیاں قبول نہیں اور لگانے کی کوشش کی تو مزاحمت کریں گے۔ ملک میں پہلے ہی معاشی اور سیاسی عدم استحکام ہے ہم مل کر ملک کے مسائل حل کرنا چاھتے ہیں۔ پرامن لوگ ہیں ہمارے مطالبات نہ مانے گے تو حالات کی ذمہ داری حکمرانوں پر ہو گی ایکٹ 2020 کو فوری طور پر واپس لیا جائے۔
کانفرنس میں مفتی منیب الرحمان کورویت ہلال کمیٹی کے چیئرمین کے عہدے سے فارغ کرنے کے خلاف مذمتی قرارداد منظور کر لی گئی، قراداد مولانذیر فاروقی نے پیش کی۔