( 24نیوز)وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چودھری نے کہا ہے کہ پاکستان میں سیاست ،معیشت اور دفاع مستحکم ہے ،شہباز شریف کو لگتا ہے کہ میں ڈوب رہا ہوں تو سارا پاکستان ہی ڈوب رہا ہے ،ان کے پاس دو ہی آپشن ہیں کہ وہ لندن یا جیل کب جاتے ہیں ۔
گورنر ہاﺅس لاہورکے باہر میڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے فواد چودھری نے کہا کہ میں پنجاب کے عوام کو مبارکباد دینا چاہتا ہوں کہ خیبرپختوانخوا کے بعد انہیں بھی صحت کارڈ ملا ہے ، خیبر پختوانخو ، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے بعد اب پنجاب کے شہریوں کو بھی قومی صحت کارڈ میسر آیا ہے اور یہ بہت ہی بڑا فلاحی منصوبہ ہے جس کے ذریعے کوئی بھی خاندان چاہے وہ امیر ہو یا غریب وکیل ، ڈاکٹر ،استاد غرض یہ کے کسی بھی شعبے سے وابستہ ہوں وہ علاج معالجے کے لئے دس لاکھ روپے تک کی سہولت سے استفادہ کر سکیں گے ، لاہور میں اس کا آغاز ہو گیا ہے اور 20تاریخ تک تمام ڈویژن میں یہ مرحلہ مکمل کر لیا جائے گا ۔ بلوچستان نے وفاق کے اس منصوبے میں شامل ہونے کے لئے رضا مندی ظاہر کر دی ہے لیکن بد قسمتی سے سندھ اس کا حصہ نہیں بنا ، سندھ کے وزیر اعلیٰ سے اپیل کروں گا کہ وہ اپنے فیصلے پر نظر ثانی کریں ، یہ عظیم فلاحی منصوبہ ہے جس سے تمام شہریوں کو ہر سال دس لاکھ روپے تک علاج کی مفت سہولت میسر ہو گی اس لئے سندھ کے شہریوں کو بھی اس میںشامل کریں ۔ انہوں نے کہا کہ راشن پروگرام بھی 15تاریخ تک شروع ہو جائے گا جس سے عوام کو ریلیف ملے گا ۔ فواد چوہدری نے کہا کہ فنانس ایکٹ میں جو ترامیم آئی ہیں اس کا بنیادی مقصد پاکستان میں ٹیکس کلچر کو فروغ دیا جائے،343ارب روپے کا سیلز ٹیکس جو ختم ہو اہے ان میں سے 71ارب روپے صرف ٹیکس باقی تمام ریفنڈ او رایڈ جسٹ ایبل ہے ،صرف لگژری درآمدی اشیا پر ٹیکس رہے گا باقی تمام چیزوں پر ٹیکس ختم کیا گیا ہے ، اس سے ادویات کی قیمتوں میں کمی ہو گی ،میں شوکت ترین کو مبارکباد دیتا ہوں اوران کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں کہ انہوں نے فلم انڈسٹری اورانٹرٹینمنٹ کو بچانے کے لئے بہت سے اقدامات کئے ہیں،سینما کی مشینری اور فلم پروڈکشن سے سارے ٹیکس ہٹا دئیے ہیں ،ہمارے فنکار بےکار بیٹھے ہیں ،ساری دنیا باہر سے فنکاروں سے کام کر ا رہی ہے ، ہم نے اپنے فنکاروں کوتحفظ دینے کے لئے فارن کننٹنٹ کو ٹیکس کیا ہے او راس کا پاکستان کو بہت فائدہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ آپ کی کہانی اوربیانیہ فلم نے یا ڈرامے نے بتانی ہوتی ہے ،جس طرح ہم نے اپنی فلم اورڈرامے کو ختم کیا اس سے ہمیں اپنی کہانی دنیا کو بتانا ہی مشکل ہو گا ہم نے اسے بحال کرنا جو بہت اہم ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے غریبوں سے اپنی کمٹمنٹ کا ایک بار پھر اظہار کیا ہے اور انہوں نے یہ کہا ہے کہ پاکستان کی ریاست ہے اس کو ہم ریاست مدینہ کے اوپر ماڈل کریں گے ، ماڈل ریاست سے ان کی مراد یہ ہے کہ جس میں قانون کا احترام ہوگا ،امیر اور غریب کے درمیان فرق نہیں ہوگا اور جس میںتمام شہری بنیادی سہولتوں تک پہنچ سکیں گے۔ بد قسمتی سے طویل عرصے سے ایک حکمرانی کا سلسہ رہا وہ اب ختم ہو چکا ہے اور اب پہلی عوام کا خیال رکھنے والی حکومت آئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ عوام نے دیکھا کہ قومی اسمبلی میں اپوزیشن کی مرکزی لیڈر شپ وہ تو اتنی مایوس ہے کہ اسمبلی میں ہی نہیں آئی ۔انہوں نے اپنے لوگوں کو کھڑا کرنے کی کوشش کی لیکن انہوں نے محسوس کیا کہ مسلم لیگ (ن) کے بہت سارے لوگ بھی فنانس ایکٹ میں ترامیم کی مخالفت نہیں کرینگے ۔ یہ تو کہہ رہے تھے کہ پی ٹی آئی کے 29لوگ ان سے رابطہ کر رہے ہیں لیکن پتہ چلا کہ ساری اپوزیشن ہی پی ٹی آئی سے رابطے میں ہیں اور کس طرح یہ بکھر گئے ہیں۔ انہوں نے میں حیران ہوتا ہے کہ جب وزیر خارجہ اور وزیر دفاع تھے تو اقامے پر ایک دبئی کی کمپنی سے تنخواہ لے رہے تھے وہ ہمیں بتا رہا تھاکہ ملک کی سالمیت ہے اس کو کیسے خطرات لا حق ہو گئے ہیں، لوگ ان کو بڑی اچھی طرح جانتے ہیں یہ بکھرے ہوئے لوگ ہیں اور سب نے ان کی حالت دیکھ لی ہے ۔انہوں نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ ترمیمی فنانس بل پیش ہونے کے بعد روپے کی قدر بہتر ہوئی ہے ،تین چار مہینوں میں مہنگائی کا تسلسل ٹوٹے گا ، انٹر نیشنل کموڈیٹیز ،انٹر نیشنل انرجی انفلیشن کا دباﺅ کم ہونا شرو ع ہو رہا ہے، ہماری اپنی سبزیاں سستی ہونا شروع ہو گئی ہیں باقی چیزیں ہیں وہ بھی ایک دو ماہ میں سستی ہونا شروع ہو جائیں گی ۔ اپوزیشن کے پاس نہ کوئی سیاست ہے ۔پہلے کہہ رہے تھے کہ نواز شریف خود واپس آئیں گے لیکن جب ہم نے قدم بڑھائے اور کہا کہ ہم واپس لے کر آتے ہیں تو یہ گھبرا کر بل میں گھس گئے ہیں،ہم چاہتے ہیں کہ لاہور ہائیکورٹ اس کا نوٹس لے اور نواز شریف کو واپس لائے ۔انہوں نے کہا کہ ہمارا ایک ہی مطالبہ ہے کہ شہباز شریف کے کیسز روزانہ کی بنیاد پر چلنے چاہئیں، میڈیا نہ ہماری سنے اور نہ شہباز شریف کی بات کو سنے بلکہ وہاں جا کر خود سنے اور اور جو شہادتیں سامنے لائی گئی ہیںان کا تجزیہ کر لیں کہ انہوں نے منی لانڈرنگ کی ہے یا نہیں کی ہے آپ کو خود ہی اندازہ ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ایسا فیز شروع ہونے والا ہے جس میں ہم سوشل پروٹیکشن کا بہت بڑا پروگرام لائے ہیں، اب معیشت میں بہتری نظر آئے گی ،جوں جوں آگے بڑھتے جائیں گے ،اگست ،ستمبر تک پاکستان کی معاشی حالت بہت بہتر ہو گی اور مشکلات سے نمٹیں گے ۔انہوں نے کہا کہ کورونا ویکسی نیشن کا جو ہدف مقر ر کیا تھا وہ مکمل ہو گیا ہے ،اتنی بڑی وباءسو سالوں میں ایک بار آتی ہے ، پاکستان نے کامیاب حکمت عملی سے کورونا کو جس طرح شکست دی ہے اس کی مثال نہیں ملتی ۔ اکانومسٹ جریدے کے مطابق پاکستان نے جس طرح وبا پر قابو پایا اور او رمعیشت کو بحال کیا ہے اس کی دنیا میں مثال نہیں ملتی ۔ آج پوری دنیا میں دوبارہ سفری پابندیاں لگ رہی ہیں ، ہم نے ہمسایہ ملکوں کے مقابلے میں بھی اچھے طریقے سے اس کا مقابلہ کرپایا ، آج ہماری معیشت پانچ فیصد سے گروتھ کر رہی ہے ،سیاست ،معیشت اور دفاع مستحکم ہے ۔انہوں نے میر علی کے علاقے میں فوجی جوانوں کی شہادت پر خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے فوجی جوان ،پولیس ،لیویز کے جوان ،ایف سی اوررینجرز کے جوان جوقربانیاں دے ہے ہیں ان کے لہو کی مہک پاکستان میں آتی ہے ، ہم ان کو سلیوٹ پیش کرتے ہیں ، جس جس نے دہشتگردی کی ہے ہم نے اس سے انتقام لیا ہے یہ خون بھی رائیگاں نہیں جائے گا۔فواد چودھری نے کہا کہ موجودہ حکومت نے تین سالوں میں32ارب ڈالر کا قرض اور سود واپس کیا ہے اور اس دور میں ہم نے مجموعی طو رپر 55ارب ڈالر واپس کرنا ہے،اس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے ۔ نواز شریف اور زرداری کی وراثت کو ہمیں بھگتنا پڑ رہا ہے ، اگر عمران خان وزیر اعظم نہ ہوتے تو آج پاکستان بینک دیوالیہ ہو چکا ہوتا ۔ وزیر اعظم عمران خان او ر ان کی معاشی ٹیم کی وجہ سے نہ صرف پاکستان نے اتنا پڑا قرضہ واپس کیا ہے بلکہ اپنے پاﺅں پر بھی کھڑا ہے ۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن والے تو بھاگے ہوئے ہیں وہ واپس آئیں ، واپس میدان میں ہوں گے تو بات ہو ں گے، یہاں تو اپوزیشن بھی عمران خان نے کر کے دکھائی تھی ۔ انہوں نے آصف زرداری اور بلاول کے لاہور میں ڈیرے ڈالنے کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ سب کو سیاست کرنے کا حق حاصل ہے لیکن یہ قومی سیاست بھی کریں ، انہوں نے صحت کارڈ سے سندھ کی عوام کو کیوں محروم رکھا ہوا ہے ، یہ صرف سندھ کارڈ کھیلنا جانتے ہیں ،یہ مثبت کارڈ نہیں کھیلنا چاہتے ،آصف زرداری اور بلاول لاہور میں جلسہ کریں وہ تو دس مرلے کے گھر میں بھی ہو جائے گا ۔انہوں نے کہا کہ عوام ہرگز مایوس نہیں ہیں، بلدیاتی انتخابات ضرور ہوں گے،پنجاب میں بلدیاتی بل منظوری کے مراحل میں ہے اور عمران خان کی کمٹمنٹ ہے کہ ہم نے انتخابات کرانے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام تحریک انصاف کے ساتھ کھڑے ہیں کہ پاکستان صحیح سمت میں جارہا ہے ، ہم اپنے تمام اہداف حاصل کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں۔سیکیورٹی فورسز کا آپریشن۔۔2دہشتگرد ہلاک۔۔ 4 جوان شہید
سیاست ،معیشت اور دفاع مستحکم۔فنانس بل پیش ہونے سے پاکستانی کرنسی مستحکم ہوئی۔فواد چودھری
Dec 31, 2021 | 18:21:PM