جی ایس ٹی پر چھوٹ کا خاتمہ ۔۔حکومت کو سیاسی قیمت چکانا پڑےگی۔۔چیئر مین ایف بی آر 

Dec 31, 2021 | 19:54:PM
 جی ایس ٹی۔ چھوٹ۔حکومت۔ سیاسی ۔قیمت ۔چیئر مین ۔ایف بی آر 
کیپشن: چیئرمین ایف بی آرڈاکٹر محمد اشفاق احمد (فائل فوٹو)
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

  (نیوز ایجنسی)چیئرمین ایف بی آرڈاکٹر محمد اشفاق احمد نے کہاہے کہ حکومت کو جی ایس ٹی پر چھوٹ واپس لینے کی سیاسی قیمت چکانا پڑےگی ، ماضی میں جب بھی آئی ایم ایف کا مطالبہ آتا ہم نئے ٹیکس لگا دیتے ہیں مگر پالیسی سطح کی تبدیلیوں پر کسی نے توجہ نہ دی۔
جمعہ کو چیئرمین ایف بی آر ڈاکٹر محمد اشفاق نے ضمنی فنانس بل پر نیوز بریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ آئی ایم ایف کا ہمیشہ سے مطالبہ رہا ہے کہ ریونیو بڑھائیں اور اصلاحات کریں، آئی ایم ایف کو ٹیکس ریونیو کے اعدادوشمار سے مطلب ہے۔چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ آئی ایم ایف زیادہ پالیسی سطح کی اصلاحات پر زور دیتا ہے، آئی ایم ایف کا مطالبہ تھا کہ تمام اشیاءپر 17 فیصد جی ایس ٹی لگائیں، اگر کسی کو سہولت دینا ہے تو سبسڈی کے ذریعے دی جائے، آئی ایم ایف کا مطالبہ ٹیکس تفریق کو ختم کرنے کا تھا، ہمارا فوکس بھی ٹیکس تفریق و تضاد کو دور کرنے پر ہے، آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ ٹیکس کو اپنا ریوینیو اکٹھا کرنے تک رکھیں۔
چیئرمین ایف بی آر ڈاکٹر اشفاق احمد نے کہا کہ منی بجٹ کے ذریعے جو اصلاحات متعارف کروائی ہیں وہ تاریخی ہیں، 200 سے زائد مالیت کے درآمدی موبائل فون پر 17 فیصد جی ایس ٹی لاگو کرنے کی تجویز ہے، پاکستان میں ٹیکسوں کی جتنی مراعات ہیں اس حساب سے پاکستان کو دینا سب سے بڑا صنعتی ملک ہونا چاہیے مگر مراعات کے باوجود پاکستان دنیا کا بڑا صنعتی ملک نہیں ہے، یہی آئی ایم ایف کہتا ہے کہ جب ایسا نہیں ہے تو پھر یہ تفریق ختم کی جائے، جی ایس ٹی کی چھوٹ واپس لینا حکومت کا غیر مقبول فیصلہ ہے جس کی سیاسی قیمت چکانا پڑے گی۔چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ یہ فیصلے ملکی معیشت کیلئے اور ڈاکومنٹیشن کیلئے ضروری تھے، حکومت کے پاس ریونیو زیادہ آئے گا تو ٹارگیٹڈ سبسڈی زیادہ دی جاسکے گی، آئی ایم ایف کے پروگرام سے نکل جائیں تو پھر ایک ہی بجٹ پیش ہوا کرے گا۔
یہ بھی پڑھیں۔حکومت نے بجلی کے بعد ایل پی جی کی قیمت میں کمی کردی