(24 نیوز) شاہد آفریدی نے کہا ہے کہ بابر اعظم کو کپتانی سے ہٹانا میرے ہاتھ میں نہیں، کپتان بنانے کا اختیار چیئرمین پی سی بی کا ہے۔
چیف سلیکٹر شاہد آفریدی نے کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ خواہش ہے کہ مدت مکمل ہونے سے قبل دو ٹیمیں بنائیں تاکہ بینچ مضبوط ہو، کرکٹ بورڈ نے موقع دیا ہے، مجھے اپنی ذمہ داریوں کا پتہ ہے، میرے ساتھ تجربہ کار ٹیم موجود ہے، رابطے کا کافی فقدان لگتا ہے، پلیئرز سے انفرادی بات چیت کر کے اندازہ ہوا کہ مسائل کیا ہیں، جن پچز پر ہم نے کھیلا ہے اس سے ہم آگے جا نہیں سکتے، ہم چاہتے ہیں کہ کرکٹ آگے جائے، پاکستان میں اچھی پچز بن سکتی ہیں، ایسی پچز سے بولرز کو کافی نقصان ہوسکتا ہے، دوسرے ٹیسٹ کیلئے باونسی وکٹ بنانے کی کوشش کریں گے۔
شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ پاور شیئرنگ سے آپ اور بھی زیادہ پاور فل ہوتے ہیں، حارث اور فخر سے خود رابطہ کرکے ان کا ٹیسٹ لیا، سلیکشن کمیٹی چیِئرمین کا پلیئرز سے براہ راست رابطہ ضروری ہے، کل بابر اعظم کا فیصلہ اچھا لگا، بابر اعظم ٹیم کےلئے ریڑھ کی ہڈی ہے، سلیکشن کمیٹی بابر کو بھرپور سپورٹ کرے گی، اگر میں انصاف نہ کرپایا تو میرا کام مکمل نہیں ہوگا، میرے ہوتے ہوئے پرفارمرز کو موقع ضرور ملے گا، طویل مدت کیلئے سلیکشن کمیٹی کی ذمہ داری نہیں نبھا سکتا۔
سابق کپتان نے مزید کہا کہ انڈر 19 کے پلیئرز کو ایکسپوژر کیلِئے موقع دیا گیا، آٹھ ماہ سے قومی اکیڈمی بند پڑی ہیں، رمیز راجا نے اپنے دور میں اچھے کام کئے ہیں، سابق چیئرمین نے کیا کہا مجھے نہیں معلوم، سابق چیف سلیکٹر محمد وسیم نے اچھی سلیکشن کی، محمد وسیم کی سلیکشن میں کئی کھلاڑی ملے ہیں۔