اسلام آباد بلدیاتی انتخابات: حکومت راہِ فرار اختیار کرنے پر مجبور؟

تحریر: بابر شہزاد تُرک 

Dec 31, 2022 | 14:32:PM
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں آج 31 دسمبر کو شیڈول بلدیاتی انتخابات کا معاملہ ڈرامائی صورتحال اختیار کر گیا ہے۔
کیپشن: اسلام آباد بلدیاتی انتخابات
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں آج 31 دسمبر کو شیڈول بلدیاتی انتخابات کا معاملہ ڈرامائی صورتحال اختیار کر گیا ہے۔

 امیدواروں کی جانب سے شہر میں مجموعی طور پر کروڑوں روپے کی تشہری مہم چلانے کے بعد انتخابات کے التواء سے امیدواروں کے چہروں پر پھیلی مایوسی فطری ہے جبکہ گزشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے آج انتخابات کے انعقاد کے حکم کے بعد ایک طرف اسلام آباد کے شہری ووٹ کاسٹ کرنے کے لئے آج صبح سے مختلف پولنگ سٹیشنز پر دربدر ہیں جبکہ تحریک انصاف اور جماعت اسلامی کے پولنگ ایجنٹس اور امیدورار بھی مختلف پولنگ سٹیشنز پر موجود ہیں۔

دوسری جانب ایک طرف تو وفاقی حکومت اور الیکشن کمیشن نے انتخابات کے انعقاد کے حوالے سے گزشتہ روز کے عدالتی حکم کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں اپیلیں دائر کر کے فوری سماعت کی درخواست کر دی ہے جبکہ حکومت کی جانب سے بار بار میئر اور ڈپٹی میئر کے الیکشن براہِ راست کروانے کا عندیہ بھی دیا جا رہا ہے۔

شہر میں عام تاثر ہے کہ بلدیاتی انتخابات میں جماعتِ اسلامی اور پاکستان تحریک انصاف کا پلڑا بھاری ہونے کے باعث حکومت بلدیاتی انتخابات میں شکست کے خوف کا شکار ہو کر انتخابات کے التواء کے لئے ہر ممکن طریقے سے کوشاں ہے، اِس تاثر کو مزید تقویت اُس وقت ملی جب 31 دسمبر کے شیڈول بلدیاتی انتخابات سے محض 3 روز قبل الیکشن کمیشن نے 27 دسمبر کو انتخابات ملتوی کر دیئے۔

سونے پہ سہاگہ انتخابات کے انعقاد کیلئے گزشتہ روز کے اسلام آباد ہائیکورٹ کے واضح احکامات پر وفاقی حکومت نے فوری طور پر سیکیورٹی انتظامات سے معذرت کر لی جبکہ الیکشن کمیشن نے بھی آج 31 دسمبر کو الیکشن کے انعقاد کو ناممکن قرار دے دیا۔

مزید برآں وزیرِ داخلہ رانا ثنااللہ نے 24 نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ وہ عدالت کی عزت کرتے ہیں لیکن 31 دسمبر کو انتخابات کا انعقاد ممکن نہیں، ایک ہزار کے قریب پولنگ سٹیشنز ہیں اور اتنے کم وقت میں انتظامات کرنا ممکن نہیں، ایک ہزار پولنگ سٹیشنز پر اسلام آباد پولیس کو تعینات نہیں کیا جا سکتا لہٰذا رینجرز اور ایف سی کو بلانا ہوگا، وزیرِ داخلہ نے بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کے حوالے سے حیران کُن طور پر یہاں تک کہہ دیا کہ شہر میں بلدیاتی انتخابات کے لئے کم از کم 4 مہینے درکار ہیں۔

اِس تمام تر صورتحال پر چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان کہاں خاموش رہنے والے تھے، فوراَ سوشل میڈیا پر لکھا کہ آج اسلام آباد میں بلدیاتی الیکشن کرانے کے لئے اسلام آباد ہائی کورٹ کے احکامات پر عمل درآمد نہ کر کے الیکشن کمیشن نے ایک مرتبہ پھر ظاہر کیا ہے کہ یہ امپورٹڈ حکومت اور اس کے حامیوں کی بی ٹیم ہے۔

 سابق وزیراعظم نے لکھا کہ عوام سے خوفزدہ پی ڈی ایم تمام انتخابات سے بھاگ رہی ہے، ووٹ کا حق جمہوریت کا بنیادی اصول ہے اور پی ٹی آئی اس پر کاربند ہے، سیاسی حالات کچھ بھی ہوں یہ حقیقت اپنی جگہ اٹل ہے کہ بلدیاتی انتخابات اور بلدیاتی نمائندوں کا چُناؤ عوام کا حق ہے، جو عوام سے چھیننا یا اس میں غیر ضروری رکاوٹیں کھڑی کرنا عوام کے بنیادی جمہوری حقوق سے روگردانی ہے۔

(بلاگر 24 نیوز اسلام آباد بیورو سے وابستہ سینئر نیوز رپورٹر اور کوچہ صحافت کے پرانے مکین ہیں)