ایران جوہری پروگرام، تنازعہ پہلی فرصت میں حل کرنا چاہتے ہیں، امریکا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)امریکا کی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیون نے کہا ہے کہ صدر جو بائیڈن اور ان کی انتظامیہ ایران کے جوہری پروگرام پر پیدا ہونےوالے تنازعہ کو پہلی فرصت میں حل کرنا چاہتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران کی مبہم اور مشکوک نوعیت کی جوہری سرگرمیاں بڑھتی جا رہی ہیں۔ نئی امریکی حکومت پہلی فرصت میں یہ مسئلہ حل کرنا چاہتی ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق جیک سلیون نے امریکی انسٹیٹیوٹ آف پیس کے زیر اہتمام ایک آن لائن پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے نقطہ نظر سے فوری اور پہلی ترجیح کے طور پر حل ہونے والے مسائل میں ایک مسئلہ ایران کے جوہری پروگرام کا ہے۔ یہ معاملہ اس لئے حل ہونا چاہیے کیونکہ ایران قدم بہ قدم مشکوک جوہری سرگرمیوں کو فروغ دے رہا رہے اور وہ لمحہ بہ لمحہ جوہری ہتھیاروں کے حصول کی طرف بڑھ رہا ہے۔
واضح رہے کہ وائٹ ہاو¿س نے ایران پر زور دیا تھا کہ وہ 2015ءکو گروپ فائیو پلس ون کے ساتھ طے پائے معاہدے کی شرائط کی سختی سے پابندی کرے۔یہ بات اس وقت سامنے آئی ہے جب ایک یورپی سفارتی ذرائع نے کہا ہے کہ ایران کے لئے امریکا کے نئے مندوب رابرٹ میلے نے جمعرات کے روز برطانیہ ، فرانس اور جرمنی کے سینئرعہدیداروں سے بات کی تاکہ ایران کے ساتھ 2015 میں طے پائے معاہدے پر یورپی ممالک کا موقف معلوم کیا جاسکے۔رابرٹ میلے سابق صدر باراک اوباما کی انتظامیہ ایران کے ساتھ جوہری معاہدے کی تیاری کے دوران ایران کے ساتھ ہونے والے مذاکرات میں شرکت کر چکے ہیں۔