خواجہ سرا کا مساج سنٹر۔۔ موج مستیاں۔۔پولیس نے کتنے لڑکیاں اورلڑکے گرفتار کئے۔۔؟

Jan 31, 2022 | 18:47:PM

(مانیٹرنگ ڈیسک)بھارت میں مساج سنٹر  کی آڑ میں گندہ کام عروج پر پہنچ گیا۔ریاست چھتیس گڑھ کی پولیس نے چھاپے کے دوران7 لڑکیوں اور 2 لڑکوں کو قابل اعتراض حالت میں گرفتار کرلیا۔سنٹر  کا آپریٹر خواجہ سرا بتایا جاتا ہے۔

بھارت کے ایک نجی ٹی وی کے رپورٹ کے مطابق پولیس نے جب مساج سنٹر سے پکڑی جانیوالی لڑکیوں سے پوچھ گچھ کی تو پتہ چلا کہ انہیں ایک ماہ کے لئے موٹی رقم دے کر بلایا جاتا تھا۔ لڑکیاں ہر مہینے بدلتی رہتی ہیں۔ دوسری ریاستوں سے لڑکیاں آتی تھیں۔ کبھی کبھی وہ ایک مساج سینٹر سے دوسرے اسپا سینٹروں میں کام کے لئے بھی جاتی تھی۔ریاست چھتیس گڑھ کے دارالحکومت رائے پور کے چوبے کالونی میں واقع سائن آرکیڈ میں پولیس نے چھاپہ مار کر اسپا سنٹر کی آڑ میں جسم فروشی کے کاروبار کا پردہ فاش کیا۔ اتوار کی رات پولیس نے 7 لڑکیوں اور 2 لڑکوں سمیت کل 9 افراد کو سیکس ریکیٹ چلانے کے الزام میں گرفتار کیا۔ ان کے خلاف پیٹا ایکٹ کے تحت کارروائی کی گئی۔ پولیس نے رات تقریباً دس بجے سنٹر پر چھاپہ مارا تو وہاں سے یہ لڑکیاں قابل اعتراض حالت میں پکڑی گئیں۔ تلاشی لینے پر اسپا سنٹر میں جسم فروشی سے متعلق قابل اعتراض مواد بھی ملا جسے ضبط کرلیا گیا۔ اس کے ساتھ پولیس کو 50 ہزار روپے کی نقدی بھی برآمد ہوئی۔رائے پور پولس کے اعلی افسران نے بتایا کہ مقامی لوگوں کی جانب سے پچھلے کئی دنوں سے اسپا سینٹر میں غیر قانونی سرگرمیوں کی شکایت کی جارہی ہے۔ لوگوں نے بتایا تھا کہ دیر رات تک نوجوانوں کا آنا جانا لگا رہتا ہے جس پر پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے چھاپہ مارا تو یہ بڑا انکشاف ہوا۔مساج سنٹر کی آڑ میں جن لڑکیوں کو جسم فروشی کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے، ان میں تین کا تعلق چھتیس گڑھ، ایک بہار، ایک مغربی بنگال اور دو کا اڈیشہ سے ہے۔ اس کے ساتھ ہی رائے پور کے کوٹہ کے رہنے والے 24 سالہ تشار اگروال اور مہیش کالانی گدھیاری کے رہنے والے 29 سالہ وویک اگروال کو گرفتار کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:  یوسف رضا گیلانی کا اپوزیشن لیڈر کے عہدے سے استعفے کا اعلان

مزیدخبریں