صدارتی نظام ؟۔۔ سینٹ میں قرارداد کثرت رائے سے منظور

Jan 31, 2022 | 21:03:PM

 (24نیوز)سینٹ میں ملک میں جاری صدارتی نظام پر بحث کےخلاف قرارداد کثرت رائے سے منظور کرلی گئی ۔پیر کو سابق چیئر مین سینٹ سینیٹر رضا ربانی نے ملک میں جاری صدارتی نظام پر بحث کے خلاف قرارداد ایوان میں پیش کی ،یوسف رضا گیلانی، سینیٹر شیری مزاری، سینٹر شفیق ترین،اعظم نزیر تارڈ،مشتاق احمد قرارداد پیش کرنے والوں میں شامل تھے ،مولانا عبدالغفور حیدری،طاہر بزنجو،اور سینٹر ہدایت اللہ قرارداد پیش کرنے والوں کا حصہ تھے ۔
یہ بھی پڑھیں۔عمر ان بتائیں وہ فوج کو دھمکیاں دے رہے ہیں یا عدلیہ کو؟ ۔۔ فضل الرحمن
 متن میں کہاگیاکہ میڈیا کے ایک حصے اور سوشل میڈیا پر پارلیمانی نظام کے خلاف منظم بحث چلائی جا رہی ہے،مہم صدارتی طرز حکومت کیلئے چلائی جا رہی ہے۔متن میں کہاگیاکہ قائد اعظم نے پاکستان کیلئے وفاقی پارلیمانی طرز حکومت کا تصور پیش کیا،پاکستان کے لوگوں نے وفاقی پارلیمانی نظام کیلئے انتھک جدوجہد کی۔ قرار داد میں کہاگیاکہ 1973 کا آئین پاکستان کا تصور ایک وفاق کے طور پر پیش کرتا ہے،صدارتی طرز حکومت سے وحدانی طرز حکومت قائم ہو جائیں گی۔
 قرار داد میں کہاگیاکہ صدارتی نظام لانے کیلئے 1973 کے آئین کی ازسر نو تخلیق درکار ہوگی،ایوان 1973 کے آئین کے پیش کردہ پارلیمانی طرز حکومت کا تحفظ کرے گا۔ قرار داد میں کہاگیاکہ دیگر کوئی بھی طرز حکومت وفاق کیلئے تباہ کن نتائج کا باعث بنے گا۔ بعد ازاں ایوان نے قرارداد کثرت رائے سے منظورکرلی ۔
یہ بھی پڑھیں۔شیخ رشید اللہ اللہ کریں۔۔ گھر بسائیں گے تو مجھے خوشی ہوگی۔۔ریما خان

مزیدخبریں