’رانے پر رانا‘۔۔بڑے نام اور چاپلوسی۔۔پاکستان اور بھارت کی سیاست ایک جیسی۔۔؟

Jan 31, 2022 | 22:00:PM

(ایس ایم عتیق شاہ بخاری) بھارت اور پاکستان کی سیاست کے طریقہ کار میں کوئی خاص فرق نہیں ہے، دونوں ممالک میں انتخابات کے دوران سیاسی پارٹیوں میں تنازعات اور دنگے فساد سے لیکر پارٹی امیدواروں کو ٹکٹ دینے کے عمل تک انتہائی مماثلت پائی جاتی ہے ۔ پارٹی ٹکٹ دینے سے قبل امیدوار کی اہلیت نہیں دیکھی جاتی بلکہ اسکی بڑے ناموں سے قرابت داری اور چاپلوسی کو مدنظر رکھ کر ٹکٹ سے نوازا جاتا ہے۔

بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق اترپردیش میں ہونیوالے اسمبلی انتخابات میں ہر پارٹی الگ الگ طریقوں سے انتخابی مساوات بیٹھانے میں لگی ہوئی ہے۔ انڈین نیشنل کانگریس اس مرتبہ پارٹی خواتین کو سامنے لانے کا کام کر رہی ہے۔ پارٹی ایسے چہروں کو سامنے لا رہی ہے ، جو پہلے ہی کسی نہ کسی وجہ سے موضوع بحث رہے ہیں یا مشہور چہروں کے قریبی ہیں۔اس سلسلہ میں کانگریس نے دو نئے چہروں کو ٹکٹ دیا ہے۔ پیر کو کانگریس نے برہمنوں کو راغب کرنے کیلئے بکرو سانحہ میں اپنے شوہر کے گناہوں کی سزا کا کاٹ رہی خوشی دوبے کی ماں گایتری تیواری کو ٹکٹ دیا ہے ۔ دوسری جانب ایک عرصہ سے یوگی حکومت کو نشانہ بنانے والے مشہور شاعر منور رانا کی بیٹی عروسہ رانا  کو بھی ٹکٹ دے کر میدان میں اتارا گیا ہے ۔ عروسہ رانا کو اناو کے پروا اسمبلی حلقہ سے ٹکٹ دیا گیا ہے ۔

یہاں یہ امر قابل غور ہے کہ یوپی اسمبلی انتخابات میں کانگریس ریاست کی نصف آبادی یعنی خواتین کو لبھانے کیلئے ہر ممکن کوشش کر رہی ہے۔ اس نے سب سے پہلے یوپی میں خواتین کے تحفظ اور عزت کے ساتھ کسانوں، نوجوانوں، مہنگائی اور گاؤں کے غریبوں کے مسائل کو اٹھایا۔اب پارٹی مسلسل خواتین امیدواروں کو انتخابات میں اتار رہی ہے۔پریانکا گاندھی نے اسمبلی الیکشن میں خواتین کو 40 فیصد ٹکٹ دینے کا یقین دلایا تھا اور اسی کو پورا کرنے کیلئے اب تک کانگریس کے اعلان کردہ کل 322 امیدواروں میں سے 130 خواتین امیدواروں کو ٹکٹس دیئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:خواجہ سرا کا مساج سنٹر۔۔ موج مستیاں۔۔پولیس نے کتنے لڑکیاں اورلڑکے گرفتار کئے۔۔؟

مزیدخبریں