(24 نیوز) بھارت میں ہندوانتہاء پسندی میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے۔ ان ہندو انتہاء پسندوں کے شر سے مسلمان، سکھ، عیسائی حتیٰ کہ نچلی ذات کے ہندو بھی محفوظ نہیں ہیں لیکن مسلمانوں کو خاص طور پر عقائد اور مذہب کی بنیاد پر تعصب اور زیادہ تر تشدد کا نشانہ بھی بنایا جاتا ہے۔
مودی کی سرکار میں اس کے حمایت یافتہ انتہا پسند ہندو آئے دن اقلیتوں خصوصاً مسلمانوں کے حوالے سے زہر اگلتے نظر آتے ہیں۔
حال ہی میں ممتاز بھارتی ماہر تعلیم اور انسانی حقوق کے کارکن اشوک سوائن نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے ایک ویڈیو شیئر کی جس میں واضح طور پر سنا اور دیکھا جاسکتا ہے کہ کیسے ایک ہندو انتہا پسند لیڈر اپنے سننے 10 ہزار لوگوں کو مسلمانوں کیخلاف دہشتگردی پر اکسا رہا ہے۔
ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ہندو انتہاپسند لیڈر مسلمانوں کے ہر طرح کے استحصال کیلئے لوگوں کو اکسا رہا ہے، مسلمان تاجروں سے چیزیں نہ خریدنے کا کہا جارہا ہے۔ بھارتی سرکار کو واضح پیغام دیا جارہا ہے کہ اگر مسلمانوں کیخلاف کچھ نہیں کرسکتی تو ہندو خود انکے خلاف ہر طرح کے اقدامات کرسکتے ہیں۔
سیکولر بھارت کے چہرے سے نقاب سرک رہا ہے ایک دن آئے گا جب بھارتی سرکار پوری طرح بے نقاب ہوجائے گی، ایک طرف مقبوضہ کشمیر میں بدترین ریاستی جبر کے ذریعے وہاں کی مسلمان آبادی کے بنیادی حقوق صلب کیے جاچکے ہیں تو دوسری جانب خود بھارت میں اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے ساتھ انسانیت سوز سلوک کیا جارہا ہے۔