(24 نیوز)غزہ میں اسرائیلی فوج کے رہائشی علاقوں اور اسپتالوں پر وحشیانہ حملوں کا سلسلہ جاری ہے، الامل اسپتال پر فائرنگ اور گولہ باری سے ایک خاتون سمیت متعدد فلسطینی شہید ہو گئے جبکہ کل سے اب تک صیہونی حملوں میں مزید 114 سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔
مقبوضہ مغربی کنارے میں بھی اسرائیلی افواج کی جارحانہ کارروائیوں میں کوئی کمی نہ آسکی ہے، صیہونی افواج نے اسپتال میں زخمیوں کو بھی نہ بخشا اور طبی عملے کے بھیس میں اسپتال میں گھس کر فائرنگ کر کے 3 فلسطینی نوجوانوں کو شہید کر دیا۔اسرائیل سے ملنے والی 100 نامعلوم فلسطینیوں کی لاشوں کو اجتماعی قبروں میں دفن کردیا گیا۔
ضرور پڑھیں:مچھ اور کولپور، سیکیورٹی فورسز نے دہشتگردوں کا حملہ پسپا کردیا، 9 دہشتگرد ہلاک
دوسری جانب اسرائیل اور حماس کے درمیان ثالثوں کی جانب سے اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کیلئے نئے معاہدے کی کوششوں کا سلسلہ بھی جاری ہے۔حماس کا کہنا ہے مجوزہ تجاویز کی قبولیت اسرائیلی جارحیت کے خاتمے اور قابض افواج کے انخلا سے مشروط ہے۔ادھر جنگی جنون میں مبتلا اسرائیلی وزیراعظم نے اپنی ہٹ دھرمی برقرار رکھتے ہوئے کہنا ہے کہ تمام مقاصد حاصل ہونے تک جنگ ختم نہیں ہوگی۔
واضح رہے کہ غزہ میں 7 اکتوبر سے اب تک اسرائیلی حملوں میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 27 ہزار 121 سے متجاوز ہو چکی ہے جبکہ 65 ہزار 636 سے زائد افراد زخمی ہو چکے ہیں۔
اسرائیل کے وحشیانہ حملوں اور بلاتفریق بمباری سے شہید اور زخمی ہونے والوں میں نصف سے زائد تعداد صرف بچوں اور خواتین پر مشتمل ہے۔