عمران خان کو سزا سوچی سمجھی سازش؟پارٹی وکلاءملوث،پلان کہاں بنایا گیا؟اندر کی کہانی باہر آگئی

Jan 31, 2024 | 10:49:AM
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

پی ٹی آئی کے بانی عمران خان نے اپنی حکومت بچانے کے لیے ایک جال بچھایا اور امریکہ سے آئے ایک سائفر کو بنیاد بنا کر پراپیگنڈہ مہم چلائی ۔اس مہم سے نہ تو ان کی حکومت بچی بلکہ حکومت بچانے کے لیے بچھایا گیا جال آج ان کے گلے پڑھ چکا ہے۔آج اسی سائفر جس کو بنیاد بنا کر یہ ووٹر اور سپورٹر کو چارج کرنے اور بیانیہ بنانے کے لیے استعمال کرتے رہے اسی کیس میں بانی تحریک انصاف اور اس وقت کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو دس ،دس سال قید با مشقت کی سزا سنا دی گئی ہے۔پروگرام ’10تک ‘کے میزبان ریحان طارق کہتے ہیں کہ یہ سزا محض دس برس کے لیے ہے جو خود تحریک انصاف کے لیے بھی ایک قسم کا ریلیف ہی ہے کیونکہ اس سے قبل یہ قیاس آرئیاں شدت سے کی جا رہی تھی کہ تمام گوہانات کے بیانات اور ثبوت اس بات کے لیے کافی ہیں کہ دونوں ملزمان کو کم از کم عمر قید یا سزائے موت جیسی سخت سنا ئی جا سکتی ہے۔لیکن فیصلے کے بعد ایسا محسوس ہوتا ہے کہ عدالت نے نرمی برتتے ہوئے کم سے کم سزا سنانے پر اکتفا کیا ہے۔اس کیس کے دوران پی ٹی آئی وکلا کی طرف سے کیس کو لمبے کھینچنے کے لیے متعدد حربے آزمائے گئے۔کئی وکلا تبدیل کیے گئے اور بعد میں وکلا عدالتوں سے بھی غیر حاضر رہے۔جس طرح بانی تحریک انصاف نے اپنی حکومت بچانے کےلیے ہر حربہ استعمال کیا ٹھیک اسی طرح اس کیس سے بچ نکلنے یا اس کو زیادہ سے زیادہ لمبا کھینچنے کے لیے بھی ہر حربہ استعمال کیا لیکن ان کی کوئی بھی کوشش کارگر ثابت نہ ہوئی۔ اور منگل کے روز بالاخر انہیں دس برس قید کی سزا سنا دی گئی ۔گزشتہ روز بانی تحریک انصاف اور شاہ محمود قریشی کیخلاف سائفر کیس کی طویل ترین سماعت ہوئی تھی، جو 12 گھنٹوں پر محیط تھی اور رات گئے ختم ہوئی۔ سماعت کے دوران کیس میں مزید 11 گواہان کے بیانات پر جرح مکمل کی گئی۔ سائفر کیس میں مجموعی طور پر تمام 25 گواہان کے بیانات قلم بند کیے گئے اور ان پر جرح کی گئی۔گواہان پر جرح کے بعد ملزمان کے 342 کے بیانات ریکارڈ کرنے کے لیے سوالنامے گذشتہ شب تیار کیے گئے جو آج دونوں ملزمان کو دیے گئے اور بیان ریکارڈ کیے گئے۔بانی تحریک انصاف خصوصی عدالت کے روبرو 342 کا بیان ریکارڈ کرانے روسٹرم پر آئے جس میں انہوں نے بتایا کہ سائفر میرے آفس میں تھا، ذمہ داری پرنسپل سیکرٹری اور ملٹری سیکرٹری کی ہوتی ہے، بتانا چاہتا ہوں کہ اصل سازش کیسے ہوئی۔ بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ ساڑھے 3 سال کے دوران بطور وزیراعظم صرف سائفرکی ایک دستاویزغائب ہوئی، سائفرگمشدگی پر ملٹری سیکرٹری سے کہا کہ اس کی انکوائری کرو جس پر ملٹری سیکرٹری نےکہا انکوائری کی لیکن سائفر کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔بانی تحریک انصاف نے مزید کہا کہ کہ 2 کروڑ 30 لاکھ ووٹوں سے منتخب وزیراعظم کو نکالا گیا، منتخب وزیراعظم کےخلاف سازش میں جنرل باجوہ اور ڈونلڈ لو شامل تھے، حسین حقانی نے جنرل باجوہ کے کہنے پرمیرے خلاف لابنگ کی۔ انہوں نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ جنرل باجوہ سے ملاقات کے لیے تین رکنی کمیٹی بنائی گئی، کمیٹی میں اسد عمر، شاہ محمود قریشی اور پرویز خٹک شامل تھے، جنرل باجوہ نے کمیٹی کو کہا اپنی سمت درست کرو، ورنہ12 سال کے لیے اندر جاؤگے، روس سے واپس آیا تو شاہ محمود قریشی نے مجھے سائفرپیغام سےآگاہ کیا۔ بیانات ریکارڈ کرنے کے بعد سرکاری دفاعی وکلا اور استغاثہ نے حتمی دلائل دیے، جس کے بعد خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے مختصر فیصلہ سناتے ہوئے عمران خان اور شاہ محمود قریشی کو 10، 10 سال قید کی سزا سنا دی۔ تحریک انصاف ،شاہ حمود قریشی کی فیملی کی جانب سے اس فیصلے کو اعلیٰ عدالتوں میں چیلنج کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔مزید دیکھیے اس ویڈیو میں 

دیگر کیٹیگریز: ویڈیوز
ٹیگز: