(امین ڈیپلائی)سندھ کے تاریخی شہر عمرکوٹ ضلع میں کی تحصیل پتھورو میں ایسا سکول جہاں پر نہ چھت ہے نہ چار دیواری اور نہ بیٹھنے کیلئے کوئی ڈیسک پھر بھی 180 بچے تعلیم حاصل کرنے کیلئے موجود ہیں۔
تفصیلات کے مطابق سندھ میں تعلیمی نظام بے حد مشکل جبکہ گزشتہ کئی سالوں سے سرکاری سکول ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے،عمرکوٹ کی تحصیل پتھورو میں دو مرتبہ صوبائی وزیر تعلیم رہنے والےسردار شاہ کے حلقہ انتخاب کےسرکاری سکولوں کی حالات خستہ ہی رہی۔
پی ایس 49 پر پی پی امیدوار سید سردار شاہ کے حلقہ انتخاب کے گاوں حاجی پنھون خان راجڑ میں سرکاری سکول کا برا حال ہے،سکول میں نہ چھت ہے نہ چاردیواری نہ بچوں کے بیٹھنے کیلئے ڈیسک نہ بجلی نہ پانی پھر بھی 180 طلباء زیر تعلیم ہیں یہ ہے،اس سرکاری سکول میں طلباء بڑی تعداد میں تعلیم حاصل کرنے آتی ہیں لیکن سہولیات کا شدید فقدانہم متعدد بار تعلیمی اداروں کے افسران کو لکھ چکے ہیں لیکن کوئی بھی توجہ دینے کو تیار نہیں۔علاقہ باسی علی رضا راجڑ کا کہنا ہے کہ علاقہ،مکین افسران کو جب بھی سکول متعلق کہتے تو فرماتے یہ سائیں سردار شاہ کا معاملہ ہے وہ ہی دیکھیں گے ۔
زیر تعلیم بچوں کا شکوہ کرتے ہوئے کہنا ہے کہ ہم تعلیم حاصل کرنا چاہتے ہیں لیکن اس سکول سہولیات کا فقدان ہے۔
یہ بھی پڑھیں:اسلحہ لائسنس آن لائن بنوائیں، محکمہ داخلہ پنجاب اور نادرا میں معاہدہ طے
واضح رہے کہ 2022 میں سیلابی صورتحال کے باعث سماجی تنظیم کے زیر اہتمام ایک ٹینٹ اور شیڈ میں 180 بچے تعلیم حاصل کر رہے ہیں جبکہ سماجی تنظیم کا پروجیکٹ بھی ختم ہوچکا ہے اب آگے یہ بچے تعلیم حاصل کیسے کریں گے تعلیمی اداروں کیلئے سوالیہ نشان ہے؟