(24 نیوز)پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل نے سابق وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی پر سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے کہاکہ شاہد خاقان عباسی نے بطور وزیر پٹرولیم 3 ٹی ٹیز وصول کیں،شاہد خاقان کو 3 ٹی ٹیز کے ذریعے پونے 14 کروڑ روپے وصول ہوئے۔
بریگیڈ(ر)مصدق عباسی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے شہباز گل نے کہاکہ شاہد خاقان کو چیلنج ہے میرے اور اپنے بینک اکاﺅنٹس کی ٹرانزیکشنز سامنے لائیں، پی ٹی آئی رہنما کا کہناتھا کہ شاہد خاقان عباسی کو سدرتھ نامی شخص کی بھارتی کمپنی سے پیسے آئے،اس بھارتی کمپنی کے مالک کی مودی کیساتھ تصویریں موجود ہیں، پاکستان کے پٹرولیم وزیر بھارتی کمپنی سے رشوت لیتے رہے، بھارتی کمپنی سے رشوت لے کر نام کنسلٹینسی فیس رکھا۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہاکہ شاہد خاقان عباسی سے پوچھیں تو وہ کہیں گے میرے ابا نے پیسے لینے تھے، شاہد خاقان پرائز بانڈ نکلنے کا کہیں گے یا رقم کی وصولی انہیں یاد ہی نہیں ہو گی ،ان کا کہناتھا کہ کبھی کیلبری فونٹ اور کبھی دادا کو قطر سے تحفہ ملنے کاکہاگیا، قطر نے اگر تحفے میں پارٹمنٹس دیئے تو توشہ خانہ میں جمع کراتے۔
شہباز گل نے کہاکہ نوازشریف خاندان کی کل دولت چند لاکھ تھی بعد میں اربوں روپے ہو گئی، پی ٹی آئی رہنما نے کہاکہ ن لیگ کا مسٹر کلین شاہد خاقان دن رات پروگراموں میں باتیں کرتا ہے، شاہد خاقان بتائیں کیا جاسوسی اور غداری کیلئے بھارتی کمپنی سے پیسہ لے رہے تھے، شاہد خاقان بھارتی کمپنی سے 14 کروڑ کس مد میں لیتے رہے؟ شاہد خاقان کو بھارتی کمپنی کے دبئی کے دفتر سے پیسہ آیا،انہوں نے کہاکہ ایک پٹرولیم وزیر بیرونی پٹرولیم کمپنی سے کیوں 14 کروڑ لیتے رہے، شاہد خاقان وزیر پٹرولیم ہوتے ہوئے بھارتی کمپنی سے کنسلٹنسی فیس لیتے رہے،ہماری ذمہ داری ہے کہ کرپشن کے خلاف بولتے رہیں۔
بریگیڈ(ر)مصدق عباسی کاکہناتھا کہ این آر او ون میں شریف خاندان نے کیسز ختم کرائے، حمزہ شہباز نے سپریم کورٹ کے احکامات کے خلاف تبادلے کئے، ایف آئی اے میں تبادلے واپس نہ ہوئے تو عدالت جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: پیپلز پارٹی کے شیراعظم وزیر کا پارلیمانی لیڈرشپ سے مستعفی ہونے کا اعلان