(24 نیوز)معروف ڈرامہ نگار خلیل الرحمٰن قمر کو ہنی ٹریپ کرنے والی خاتون کی ساتھی کے ہمراہ کیمرے لگانے کی ویڈیو سامنے آگئی ہے۔ڈرامہ نگار کو کال کرنے سے پہلے کیمرے نصب کرکے باقاعدہ منصوبہ بندی کی گئی جس کی ویڈیو ملزمان کے موبائل سے برآمد ہوئی۔ نازیبا ویڈیو کیسے بنائی گئی ؟
پولیس تفتیش کے مطابق ملزمان کھڑکی، پردوں اور دروازے کے قریب کیمرے نصب کرنے کی منصوبہ بندی بھی کرتے رہے۔ خلیل الرحمٰن قمر کے پہنچنے سے پہلے ہی کیمرے ریکارڈنگ پر رکھے گئے۔ کیمروں کی ریکارڈنگ آن کرکے خلیل الرحمٰن قمر سے تمام تر بات چیت ہوتی رہی۔ہنی ٹریپ گینگ نے گھر کے مختلف مقامات پر کیمرے نصب کیے اور خلیل الرحمٰن قمر کو پلاننگ کے مطابق صوفہ پر بٹھایا گیا۔ صوفہ سیٹ کے سامنے کیمرہ نصب کرکے ملزم خاتون اور ساتھی پوزیشن چیک کرتے رہے۔دوسری جانب خلیل الرحمان قمر کی مبینہ نازیبا ویڈیو سوشل میڈیا پر لیک ہوگئی۔
ضرورپڑھیں:ادکارہ عائزہ خان اور دانش تیمور کے برطانیہ میں سیر سپاٹے کی ویڈیو وائرل
خلیل الرحمان قمر کی ویڈیو دو حصوں میں لیک کی گئی، ایک حصے میں وہ پرائیویٹ کمرے میں ایک لڑکی کو بالکل پاس بٹھا کر سگریٹ پی رہے ہیں۔ویڈیو کے دوسرے حصے میں خلیل الرحمان قمر ناقابل ا عتراض حالت میں خاتون کے ہمراہ موجود ہیں۔قبل ازیں پولیس نے خلیل الرحمٰن قمر کو ہنی ٹریپ کرنے والے گینگ کے ماسٹر مائنڈ کو گرفتار کرلیا تھا، ملزم کو ساتھی رفیق سمیت پشاور سے گرفتار کیا گیا تھا۔ملزم نے خلیل الرحمن قمر کی قابل اعتراض ویڈیو بھی وائرل کردی، ملزم حسن شاہ ہنی ٹریپ کرنے والے 12 رکنی گروہ کا مرکزی کردار ہے جس کے گروہ میں خواتین بھی شامل ہیں۔
پولیس ملزمان تک کیسے پہنچی؟
اس گینگ کو پکڑنے والی ٹیم کے سربراہ ڈی ایس پی فیصل شریف نے برطانوی خبر رساں ادارے کو بتایا کہ ڈیٹا ڈیلیٹ کر دیا تھا اور خلیل الرحمان قمر کا موبائل فون بھی ری بوٹ کر دیا تھا تاکہ ان کے پاس کسی قسم کا کوئی ریکارڈ باقی نہ رہے،ہم نے ان کا فون ریکور کیا اور اس لڑکی کی تصویر نکالنے میں کامیاب ہو گئے۔ آمنہ عروج نامی لڑکی کو ہم نے فیس بک پر ٹریس کیا اور پھر ہم اس جگہ پر گئے جہاں اس نے خلیل الرحمان قمر کو بلایا تھا۔
ڈی ایس پی نے بتایا ہے کہ ہم نے اس جگہ کی تمام سی سی ٹی وی فوٹیج نکلوائی اور ملوث افراد کی نشاندہی کرکے ڈیٹا کے ذریعے ان تک پہنچے۔ جب ایک دو افراد گرفتار ہو گئے تو انھوں نے دیگر لوگوں کی بھی نشاندہی کی۔ ان کے بتائے ہوئے پتوں پر ہم نے مختلف شہروں میں چھاپے مارے جس کے نتیجے میں ان سب کو گرفتار کیا گیا،جب خلیل الرحمان قمر ہمارے پاس آئے تو اس واقعے کو دو دن گزر چکے تھے۔ نو اور دس محرم کی وجہ سے عام تعطیل ہوتی ہے تاہم 10 محرم کے بعد خلیل الرحمان قمر بھی صدمے سے کچھ حد تک باہر نکل آئے تھے اور اس کے بعد انھوں نے پولیس سٹیشن آکر رپورٹ درج کروائی۔
گرفتار ہونے والے افراد کا تعلق لاہور، ننکانہ صاحب، شیخوپورہ اور گجرانوالہ سے ہے۔ اس واقعے کے رپورٹ ہونے کے آٹھ گھنٹے کے اندر اندر ہم نے ان 12 افراد کو گرفتار کیا جس میں ملزمہ آمنہ عروج بھی شامل ہے جس نے خلیل الرحمان قمر کو ہنی ٹریپ کیا تھا۔