(24 نیوز)فلسطین کے سابق وزیر اعظم اسماعیل ہنیہ کی شہادت پر جماعت اسلامی کا ردعمل بھی سامنے آگیا ،سابق امیر جماعتِ اسلامی سراج الحق نے حماس کے سربراہ اسماعیل ہانیہ کی شہادت کو افسوسناک قراردیدیا۔لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ اسماعیل ہنیہ جرات اور بہادری کااستعارہ تھے۔
سابق امیر جماعتِ اسلامی سراج الحق نے حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے بعد اپنے بیان میں کہا ہے کہ اسماعیل ہنیہ پُرسکون طبعیت کے مالک تھے، وہ ہمیشہ اپنے جذبات پر قابو رکھتے تھے،
شہید کے چہرے سے کبھی بھی پریشانی والا کوئی بھی تاثر دیکھنے کو نہیں ملا۔
ان کا کہنا ہےکہ فلسطین کی مائیں اپنے بچوں کو دودھ کیساتھ شہادت کا جذبہ بھی دیتی ہیں، اسرائیل کیخلاف جدوجہد میں اسماعیل ہنیہ کی خدمات ناقابل فراموش ہیں، ان کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا، ان کی شہادت کو کبھی بھی رائیگاں نہیں جانے دیا جائے گا۔
اسرائیلی حملے میں اسماعیل ہنیہ کی شہادت کی مذمت کرتے ہوئے سابق امیر جماعتِ اسلامی کا کہنا تھا کہ امت مسلمہ کو فلسطینی عوام کیلئے متحد ہونا ہوگا، آپس کی رنج و رنجش مٹا کر ایک ہونا ہوگا، اپنے شہداء کی قربانیوں کو رائیگاں نہیں جانے دے سکتے، اب وقت آگیا ہے کہ امتِ مسلمہ ایک ہوجائے اور اسرائیل کا نام و نشاں مٹا دے۔
ضرورپڑھیں:فلسطین کے سابق وزیراعظم ،حماس سیاسی ونگ کے سربراہ اسماعیل ہانیہ قاتلانہ حملے میں شہید
دوسری جانب نائب امیر جماعتِ اسلامی لیاقت بلوچ کاحماس کے سربراہ اسماعیل ہانیہ کی شہادت کی مذمت اور ان کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اسماعیل ہنیہ جرات اور بہادری کااستعارہ تھے،کبھی بھی ان کے چہرے پر خوف نہیں دیکھا نہ ہی کبھی انھیں نامصائب حالات سے گھبراتے دیکھا ہے، ان کی ہمت اور جواں مردی کی سب سے عمدہ مثال ہی یہی ہے کہ وہ خاندان کی شہادت کے بعد بھی پُرسکون اور مضبوط رہے۔
نائب امیر جماعتِ اسلامی کا کہنا تھا کہ اسماعیل ہنیہ نےبہادری اور استقامت کیساتھ تحریک کی قیادت کی تھی، اسماعیل ہنیہ کی شہادت آزادی کی تحریک کیلئے بڑا نقصان ہے، اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے بعد تحریک کو نیا جذبہ ملے گا، ان کی شہادت کے بعد ان کے عزم کو نہایت بہادری کے ساتھ آگے بڑھایا جائے گا۔
یاد رہے کہ اسرائیل نے 9 اکتوبر سے حماس (غزہ) میں وحشیانہ بمباری جاری رکھی ہوئی ہے جس میں تقریبا" 92000 ہزار معصوم بچے، عورتیں اور بوڑھے اپنی جان کی بازی ہار گئے ہیں۔