(24نیوز)چینی اسکینڈل میں بڑی پیشرفت۔وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے )نے جہانگیرترین اور ان کے اہلخانہ کیخلاف مزید2 مقدمات درج کرلئے۔
ایف آئی اے کےمطابق تحریک انصاف کے سینئر رہنما جہانگیر ترین اور ان کے اہلخانہ کیخلاف مقدمات میں تین ارب روپےکاالزام ثابت ہوا۔ مقدمہ میں سابق سیکرٹری ایگری کلچر رانا نسیم بھی شامل ہیں۔ ایف آئی اے کے مطابق رانا نسیم ہی اصل میں شوگر مل مافیا کی سرپرستی کرتے رہے۔دوسرے مقدمہ میں جہانگیر ترین ، انکے بیٹے علی ترین اور دو بیٹیوں کے نام شامل ہیں۔
ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ جہانگیر ترین نے اپنےاور اہلخانہ کے ذاتی مفاد کیلئے بند کمپنی کو 3 ارب سے زائد رقم منتقل کی۔بندفیکٹری میں پیسے لگاکر 3ارب سے زائد کی منی لانڈرنگ کی گئی، سی ای اوجےڈی ڈبلیو نے جعلسازی سے 3 ارب14 کروڑ بند کمپنی کو منتقل کئے۔ایف آئی آر میں دامادولیداکبر فاروقی اورشاہداکبر فاروقی اور کمپنی سیکریٹری محمد رفیق کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔
ایف آئی آر میں چینی کی ذخیرہ اندوزی، خوردبورد اور دھوکہ دہی کا بھی الزام لگاتے ہوئے کہا گیا ہے کہ جہانگیر ترین نے اپنےاور اہلخانہ کے ذاتی مفاد کیلئے بند کمپنی کو رقم منتقل کی، 12-2011 میں3ارب سےزائدرقم فاروقی پلپ ملک لمیٹڈ کمپنی کو منتقل کئےگئے۔
ایف آئی آر کے مطابق 12-2011میں جہانگیر ترین اور اہلخانہ نے اوپن مارکیٹ سے ڈالر خریدے، انھوں نے خاص طریقہ کار پر ڈالر خریدے تاکہ گرفت میں نہ آسکیں۔
درج ایف آئی آر میں کہا کہ جہانگیر ترین نے 35ہزار ڈالر سے کم خریدے تاکہ نظر میں آسکیں جبکہ نامزد افراد نے جائیدادوں کیلئے70 لاکھ سے زائد ڈالر بیرون ملک منتقل کئے۔
یاد رہے ایف آئی اے نے شوگرمافیا کے گرد شکنجہ مزید سخت کرتے ہوئے 8 بڑے شوگرملز مالکان کو طلبی کے نوٹسز جاری کئے تھے اور تما م ریکارڈ ساتھ لانے کا بھی حکم دیا تھا۔
ایف آئی اےذرائع کے مطابق چوہدری شوگر مل (مریم نواز) کو 31مارچ ، رمضان شوگرمل(حمزہ شہباز) کو 2اپریل ، جے ڈی ڈبلیو شوگر مل (جہانگیرترین) کو 2 اپریل کو طلب کیا گیا ہے۔