سرکاری سکولوں کا ترقیاتی بجٹ سرپلس ہونیکا خدشہ
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز) ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی لاہور کی ناقص حکمت عملی کے باعث لاہور کے سرکاری سکولوں کیلئے جاری کروڑوں روپے کا ترقیاتی بجٹ سرپلس ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا۔
تفصیلات کے مطابق مالی سال ختم ہونے میں دوماہ باقی ہیں لیکن ترقیاتی سکیمیں مکمل نہیں ہوسکیں، بجٹ کی فراہمی کے باوجود لاہور کے 49 سرکاری سکولوں میں ترقیاتی کام مکمل نہ ہونے کا انکشاف ہوا، مذکورہ سکولوں میں گورنمنٹ گرلز ہائی سکول سنگھ پورہ، لدھڑ، شاہدرہ ٹائون، چوہنگ خورد، نشاط کالونی جبکہ سی ڈی جی بوائز سکول بستی سیدن شاہ، تاج پورہ سکیم، والٹن ائیرپورٹ شامل ہیں۔
اسی طرح گورنمنٹ جونیئر ماڈل سکول سمن آباد، یوحنا آباد، وحدت روڈ، رنگ محل، وسن پورہ ،گورنمنٹ ہائی سکول بہاری کالونی، شاہ پور کانجراں، شالیمار ٹاون اور مصطفی آباد شامل ہیں۔
ایجوکیشن اتھارٹی نے ترقیاتی کام بروقت مکمل نہ کرنے پر متعلقہ سکولوں کے سربراہان سے جواب طلب کرلیا، ایجوکیشن اتھارٹی نے متعلقہ سکول سربراہان کو ترقیاتی کام دو ماہ میں مکمل کرنے کی ڈیڈ لائن دے دی۔
ایجوکیشن اتھارٹی کا کہنا ہے کہ سکول سربراہان نے ڈیڈلائن سے قبل کام مکمل نہ کیا تو سخت کارروائی کی جائے گی، کورونا کے باعث سکولوں میں جاری ترقیاتی کام مکمل نہیں ہوسکے۔
دوسری جانب ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی نے لاہور کے سرکاری سکولوں میں نئے طلبا کو بٹھانے کیلئے 500 اضافی کلاس رومز بنانے کیلئے پیپر ورک مکمل کرلیا، اضافی کمرے زیادہ انرولمنٹ والے سکولوں میں بنوائے جائیں گے۔
ذرائع کے مطابق سکولوں میں اضافی کمروں کیلئے 20 کروڑ روپے کے فنڈز درکار ہونگے، ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی نے فنڈز کے حصول کیلئے پیپر ورک حکام کو بھجوا دیا۔