(24 نیوز) آئی جی سندھ مشتاق احمد مہر نے ڈائریکٹ وفاقی سرکار کو خط کیوں لکھا وزیر اعلی سندھ برہم ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق آئی جی سندھ نے تیس مارچ کو وفاقی اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو خط ارسال کیا تھا جس میں نا پسندیدہ افسروں کی خدمات وفاقی سرکار کو واپس لینے کی سفارش کی تھی۔ آئی جی سندھ کے خط کو قانون کے خلاف قرار دیا گیا ۔
آئی جی سندھ نے گورنمنٹ رولز آف بزنس 19 86 کی خلاف ورزی کی ۔وفاق اور دیگر صوبائی حکومتوں کو وزیر اعلی سندھ کی منظوری کے علاوہ خط نہیں لکھاجاسکتا ہے۔ وزیر اعلی سندھ کی منظوری کے بغیر خط کیو ں لکھاگیا۔
آئی جی سندھ کو پولیس افسروں کی خدمات یا دیگر صوبائی حکومتوں کے حوالے وزیر اعلی سندھ کی منظوری سے کی جائے گی۔ محکمہ داخلہ سندھ کے آئی جی سندھ کو برہمی والے خط کی کاپی 24 نیوز نے حاصل کرلی۔
واضح رہے کہ اس سے قبل بھی سندھ سرکار اورسابق آئی جی میں بھی اختلافات پیدا ہونے کے بعد انہیں تبدیل کیا گیا تھا اب موجودہ آئی جی سندھ مشتاق احمد مہر کے درمیان بھی اختلافات پیدا ہو گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : عمران حکومت کی کارکردگی۔ ۔عالمی بنک نے پاکستانیوں پر بجلی گرادی