قومی اسمبلی کا اجلاس شروع ہوتے ہی چند منٹ بعد ملتوی
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)وزیر اعظم عمران خان کےخلاف تحریک عدم اعتماد کے معاملے پر قومی اسمبلی ہنگامہ خیز اجلاس شروع ہو گیا۔ اپوزیشن ارکان نے تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کا مطالبہ کیا۔جس پر ڈپٹی سپیکر قاسم سوری نے کہا کہ کوئی بھی رکن سنجیدہ نہیں اس لیے اجلاس 3 اپریل بروز اتوار ک صبح ساڑھے 11 بجے تک تک کے لیے ملتوی کیا جاتا ہے امکان ہے اتوار کو تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ ہو گی۔
ڈپٹی سپیکر نےوقفہ سوالات کے حوالے سے نام لے لے کر سوال پوچھے لیکن تمام ارکان نے کہا ہم اپنا سوال واپس لیتے ہیں آپ تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کرائیں۔جس پر ڈپٹی سپیکر نے رولنگ دیتے ہوئے اجلاس ملتوی کر دیا۔اجلاس میں اپوزیشن کے 172 سے زیادہ ارکان موجود تھے۔
۔خیال رہے کہ پیر کو قومی اسمبلی کا اہم اجلاس ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کی صدارت میں ہوا تھا جس میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے وزیراعظم عمران خان کو وزارت عظمیٰ سے ہٹانے کےلئے تحریک عدم اعتماد پیش کی تھی۔
شہباز شریف کی جانب سے وزیراعظم عمران خان کیخلاف تحریک عدم اعتماد پیش کئے جانے کے بعد ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی نے اجلاس 31 مارچ بروز جمعرات تک ملتوی کردیا تھا اورکہا تھا کہ تحریک عدم اعتماد پر بحث 31 مارچ کو ہوگی۔ یاد رہے کہ قواعد کے مطابق تحریک عدم اعتماد پر تین دن سے پہلے ووٹنگ نہیں ہوسکتی، اس پر تین دن کے بعد اور 7 دن کے اندر ووٹنگ کرانا لازمی ہے۔ادھر حکومت کے اتحادی ایم کیوایم ، بلوچستان عوامی پارٹی اور شاہ زین بگٹی نے متحدہ اپوزیشن کی باقاعدہ حمایت کااعلان کر دیا ہے جس کے باعث متحدہ اپوزیشن کو قومی اسمبلی میں اکثریت مل گئی۔مولانا فضل الرحمان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ایم کیو ایم اور بی اے پی کی وجہ سے ہماری تعداد 177 ہوگئی ہے جبکہ کامیابی کیلئے ہمیں 172 چاہئیں۔