’فیس بک‘ نے  ’ٹک ٹاک‘ کو بدنام کرنے کیلئے نوٹوں کی بوریاں کھول دیں

Mar 31, 2022 | 19:02:PM

(ویب ڈیسک ) چینی کمپنی بائٹ ڈانس کی ملکیت والی ٹک ٹاک ایپ فیس بک کے مقابلے میں سخت  حریف کے طور پر  سامنے آئی ہے۔اور اس حوالے سے سیاسی حربے ٹیکنالوجی کےمیدان میں آزمائے جانے لگے۔امریکی سوشل میڈیا پلیٹ فارم فیس بک  نے ٹِک ٹاک کو بدنام کرنے کے لیے  کنسلٹنگ فرم کو ادائیگیاں شروع کردیں۔

اخبار واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ   کے مطابق فیس بک کی ملکیتی کمپنی میٹا نے بڑے اخبارات میں چینی ایپ کے بارے میں منفی مضامین اور خطوط شائع کرنے کے لیے ’ٹارگٹڈ وکٹری‘ نامی فرم کی خدمات حاصل کیں۔واشنگٹن پوسٹ کی جانب سے حاصل کردہ کمپنی کی ای میلز کے مطابق ’ٹارگٹڈ وکٹری‘ نے اپنے ملازمین سے کہا ہے کہ پیغام پھیلایا جانا ضروری ہے کہ کہ  میٹا کوہدف بنائے جانے کے وقت میں  ٹک ٹاک اصل خطرہ ہے جو کہ نوجوانوں کی جانب سے استعمال کئے جانے والا ڈیٹا شیئر کرنے میں سرفہرست ہے۔  گذشتہ سال ٹک ٹاک نے فیس بک اور یہاں تک کہ گوگل کو دنیا کی سب سے زیادہ دیکھی جانے والی ویب سائٹ کے طور پر پیچھے چھوڑ دیا اور خود ایپ نے بھی فیس بک یا انسٹاگرام (میٹا کی ملکیت والے ایک اور پلیٹ فارم) کو ڈاؤن لوڈ کے مقابلے میں بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے جبکہ اسی دوران فیس بک پر صارفین کی تعداد مسلسل کم ہو رہی ہے۔

 یادرہے ٹارگٹڈ وکٹری نے ماضی میں ریپبلکن امیدواروں کے لئے بھی کام کیا اور اب بھی اسے ریپبلکن پارٹی کی مہم سے کروڑوں ڈالر ملتے ہیں۔فرم کے سی ای او زیک موفٹ 2012 میں مٹ رومنی کی صدارتی مہم کے ڈیجیٹل ڈائریکٹر تھے۔واشنگٹن پوسٹ کی جانب سے سامنے لائی گئی ای میلز کے مطابق یہ فرم اب فیس بک کے لئے کام کر رہی ہے۔رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ یہ فرم خبروں میں ٹک ٹاک کے تاثر کو نقصان پہنچانے اور جہاں تک ممکن ہو فیس بک کے اپنے مسائل سے توجہ ہٹانے کی مہم چلا رہی ہے۔واشنگٹن پوسٹ کے مطابق فرم یہ افواہ پھیلانے میں کامیاب ہو گئی کہ ٹک ٹاک پر ’سلیپ اے ٹیچر‘ چیلنج سامنے آیا ہے جس سے سکولوں، پولیس اور مقامی خبر رساں اداروں کی جانب سے خطرے کی گھنٹی بجا دی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: ڈالر پھر مہنگا، تاریخ کی بلندترین سطح پر پہنچ گیا

مزیدخبریں