( قیصر کھوکھر )پاکستان تحریک انصاف کے مزید رہنما اور سابق صوبائی وزیر ، ایم پی ایز اینٹی کرپشن کے شکنجے میں آگئے،سابق صوبائی وزیر حافظ ممتاز احمد ، خیال احمد کاسترو کے خلاف مزید تحقیقات کا آغاز ، سابق ایم پی ایز محمد لطیف نذر ،ملک عمر فاروق ، شکیل شاہد کے خلاف بھی تحقیقات شروع کر دی گئیں۔
سابق صوبائی وزیر حافظ ممتاز احمد کی طرف سے پبلک ہیلتھ انجیئنرنگ ، بلڈنگ ڈیپارٹمنٹ ، ہائی وے ڈویژن میں گھپلوں کا انکشاف ہوا،سابق صوبائی وزیر حافط ممتازاحمد نے ضلع کونسل ، میونسپل کمیٹی ، لوکل گورنمنٹ ، کمیونٹی ڈویلپمنٹ میں گھپلے کئے،حافظ ممتاز احمد نے اپنے حلقے میں 268 ترقیاتی سکیمیں منظور کروائیں،سابق صوبائی وزیر خیال احمد کاسترو نے اپنے حلقے میں 151 ترقیاتی سکیمیں منظور کروائیں۔
ضرور پڑھیں :محمد بھٹی کو پوسٹنگ کیلئے رشوت دینے کا الزام، ایکسین رانا اقبال کی ضمانت منظور، رہا کرنیکا حکم
خیال احمد کاسترو پر ہوم اکنامکس کالج کی تعمیر ، بورے والا کرکٹ گراؤنڈ ، ریجنل بلڈ سنٹر کی تعمیر میں گھپلے کا الزام ہے،سابق ایم پی اے محمد لطیف نذر نے اپنے حلقے میں 123 ترقیاتی سکیمیں منظور کروائیں،محمد لطیف نذر نے تمام ترقیاتی سکیموں کے ٹھیکے من پسند اور فرنٹ مینوں کو دئیے،لطیف نذر نے ٹھیکے مارکیٹ ریٹس سے زیادہ قیمت پر دئیے۔
محکمہ اینٹی کرپشن کے مطابق لطیف نذر کی تمام ترقیاتی سکیموں میں استعمال ہونیوالا میٹریل ناقص ہے ،لطیف نے تمام پیسے ہڑپ کر لیے مگر منصوبے نامکمل ہیں،سابق ایم پی اے ملک عمر فاروق نے اپنے حلقے میں 197 ترقیاتی سکیمیں منظور کروائیں،ملک عمر فاروق نے ٹھیکے من پسند افراد کو دیکر کروڑوں روپے کمیشن وصول کیا،سابق ایم پی اے شکیل شاہد نے اپنے حلقے میں 177 ترقیاتی سکیمیں منظور کروائیں۔شکیل شاہد نے پیسے ہڑپ کر لیے مگر بیشتر سکیمیں نامکمل ہیں۔
اینٹی کرپشن نے سابق صوبائی وزیر حافظ ممتاز احمد ، سابق ایم پی اے لطیف نذر کو چار اپریل کو طلب کر لیا،سابق صوبائی وزیر خیال احمد کاسترو ، سابق ایم پی اے ملک عمر فاروق ، شکیل شاہد کو تین اپریل کو طلب کر لیا۔