(وقاص عظیم )آئی ایم ایف کی کڑی شرائط پر عمل درآمد کے اثرات سامنے آنے لگ گئے، برآمدی شعبے کیلئے توانائی کے مسابقتی نرخ ختم کرنے سے برآمدات متاثر ہوئیں، جس سے حالیہ مالی سال ٹیکسٹائل برآمدات میں سالانہ بنیادوں پر تقریباً 3 ارب ڈالرزکی کمی ہوئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق مالی سال 2022 میں ٹیکسٹائل برآمدات ریکارڈ 19 ارب 30 کروڑڈالرز ہوگئی تھیں، مالی سال2023 میں ٹیکسٹائل برآمدات کم ہو کر 16 ارب 50 کروڑ ڈالرز رہ گئیں۔
رواں سال بھی ٹیکسٹائل برآمدات میں مزید1ارب ڈالرز کی کمی کا خدشہ ہے ،نگراں حکومت کی سر توڑ کوششوں کے باوجود برآمدی شعبے کو مسابقتی نرخوں پر بجلی و گیس نہیں دی گئی۔آئی ایم ایف کے مطالبے پر برآمدی شعبے کیلئے توانائی کے مسابقتی نرخ ختم کیے گئے۔
علاوہ ازیں وفاقی حکومت ایس آئی ایف سی کے فیصلے پر تا حال عملدرآمد نہ کرسکی، ایس آئی ایف سی نے صنعتوں کو بجلی 9 سینٹ پر فراہم کرنے کی منظوری دی ہے ،آئی ایم ایف کی سخت شرائط پر عمل درآمد سے برآمدات کا مومینٹم ٹوٹا، آئی ایم ایف کےمطالبے پر مسابقتی نرخوں پربجلی اورگیس کی فراہمی ختم کی گئی، برآمدی شعبےکیلئےبجلی کی 9سینٹ پرفراہمی روکنے سےبرآمدات متاثر ہوئیں،ایل این جی کی9 ڈالرفی ایم ایم بی ٹی یو پرفراہمی روکنےسے بھی برآمدات متاثرہوئیں۔
یہ بھی پڑھیں :اسلام آباد سے کوئٹہ جانیوالی پرواز پی کے 325 سے پرندہ ٹکرا گیا