(24نیوز) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ جو چیزیں پچاس سال پہلے کرنا تھیں اب کر رہے ہیں، پچھلے کئی برسوں میں ملک کیلئے کچھ نہیں کیا گیا، سب سے بڑی کمزوری عملدرآمد کی ہے، الیکشن سامنے رکھ کر منصوبہ بندی کریں گے تو ملک ترقی نہیں کرے گا، بھاشا اور مہمند ڈیم منصوبوں پر پیش رفت خوش آئند ہے۔ملک کو مسائل سے نکالنے کے لئے سب کو مل جل کر چلنا ہوگا۔
اسلام آباد میں ملک کے پہلے گرین یورو انڈس بانڈ کے اجرا کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئےوزیراعظم نے کہا کہ منصوبوں پر عمل درآمد بہت سست روی کا شکار ہوتا ہے، ہم منصوبے شروع کر دیتے ہیں، عمل درآمد سست ہوتا ہے، مستقبل کیلئے آپ کو لمبی پلاننگ کرنا پڑتی ہے، ہمارے شہر آلودہ ہوچکے ہیں، لاہور زندہ مثال ہے، ماحول دوست بجلی کی پیداوار کیلئے 10 ڈیم بنا رہے ہیں، 2018 سے اب تک ایک ارب درخت لگائے ہیں، 2023 تک 10 ارب درخت ملک میں لگائیں گے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جب ہم بڑے ہو رہے تھے ملک تیزی سےترقی کر رہا تھا، بھارت میں کھیل کر واپس آکر لگتا تھا کسی غریب ملک سے امیر میں آگیا، بھارت بھی ہم سے آگے نکل گیا، پچھلے 30 سال میں بنگلا دیش بھی ہم سے آگے نکل گیا۔وزیراعظم نے کہا کہ 1968 میں پاکستانی کی معیشت ایشیا میں چوتھے نمبر پر تھی، ابھی جو ممالک ایشیئن ٹائیگرز ہیں یہ سب ہم سے بہت پیچھے تھے اور سمجھا جاتا تھا کہ پاکستان ایشیا کا کیلیفورنیا بننے جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس وقت ہم بہت تیزی سے آگے بڑھ رہے تھے اور اس کی وجہ ہماری منصوبہ بندی تھی ہم طویل المدتی پلاننگ کررہے تھے اور ملک کے 2 بڑے ڈیمز اسی دوران تعمیر ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: نذیر چوہان کا کیس قانونی محاذ پر لڑا جائے۔ جہانگیر ترین کی ہدایت