(24 نیوز)وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی اسد عمر کاکہناہے کہ ہم ابتک 70 لاکھ سے زیادہ ویکسی نیشن لگاچکے ہیں ،سال کے آخر تک 7 کروڑ ویکسی نیشن لگانے کا ہدف حاصل کرنا چاہتے ہیں ۔
وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی اسد عمر نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ آج وزیراعظم کی زیرصدارت این سی سی کااجلاس ہوا، کورونا کے حوالے سے ہمیں بہت سے اقدامات اٹھانا پڑے۔
وفاقی وزیر کاکہناتھا کہ بروقت اقدامات کی وجہ سے کورونا کے حوالے سے بہترنتائج برآمد ہوئے ،ہم ابتک 70 لاکھ سے زیادہ ویکسی نیشن لگاچکے ہیں ،سال کے آخر تک 7 کروڑ ویکسی نیشن لگانے کا ہدف حاصل کرنا چاہتے ہیں ،اسد عمر نے کہاکہ عید سے پہلے اس سطح پر پہنچنا چاہتے ہیں جس کے بعد زیادہ بندشیں نہ لگانا پڑیں۔
یہ بھی پڑھیں: بجٹ میں عوام کو ریلیف دینگے۔۔عمران خان
انہوں نے کہاکہ جون کے مہینے میں ایک کروڑ سے زیادہ ویکسین پاکستان آئے گی ،جولائی کے مہینے میں بھی ایک کروڑسے زیادہ ویکسین پاکستان آئے گی ، صوبوں نے ویکسی نیشن کے عمل میں خاطر خواہ اضافہ کیاہے، کچھ شہروں سے شکایات آرہی ہیں لوگوں کو ویکسین کیلئے انتظار کرنا پڑ رہا ہے ،ہم صوبوں سے انتظامات مزید بہتر کرنے کیلئے کہہ رہے ہیں ۔
وفاقی وزیر اسد عمر کاکہناتھا کہ پہلی بار ملک میں ایک دن میں 3 لاکھ 83 ہزار افراد کو ویکسین لگائی گئی ،ویکسین کولوگوں تک پہنچانے کیلئے ایک بڑی مہم شروع کرنے جا رہے ہیں ،سب سے پہلے ویکسین کی مہم کیلئے میڈیا کی مدد حاصل کریں گے ،ملک کے بڑے تجارتی اداروں کو بھی مہم میں شراکت دار بناناچاہتے ہیں ، ہمیں ان سے پیسوں کی ضرورت نہیں ویکسین بھی ہم فراہم کرینگے، 18 سال سے اوپر کے تمام پاکستانیوں کو مفت ویکسین میسر ہوگی۔
اسدعمر نے کہاکہ پاکستان میں کورونا وبا کے پھیلاﺅ میں کمی نظر آرہی ہے ، ہم علماکرام کے ذریعے بھی عوام تک ویکسی نیشن کا پیغام پہنچائیں گے، بار کونسل اور صحافتی تنظیموں کو بھی ویکسی نیشن مہم میں شامل کیاجائے گاکورونا سے متعلق حکمت عملی پر پوری دنیا نے پاکستان کی تعریف کی ،ہم چاہتے ہیں ویکسی نیشن سے متعلق بھی دنیاپاکستان کی مثال دے ۔
یہ بھی پڑھیں: بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہیں اور پنشن بڑھانے کی تجویز مگر کتنی؟
وفاقی وزیر نے کہاکہ ہم بتدریج بندشوں کو ختم کرنا چاہتے ہیں ،ہم چاہتے ہیں کسی کے کاروبارپر منفی اثر نہ پڑے، آج کے این سی سی کے اجلاس میں ان تمام فیصلوں کی منظوری دی گئی ہے ،یہ مہم تبھی کامیاب ہو گی جب ہر پاکستانی اس میں اپنا حصہ ڈالے گا۔