(24نیوز) اسرائیلی فوج نے صہیونیت کے حق میں پروپیگنڈے اور رائے عامہ ہموار کرنے کے لیے سوشل میڈیا پر اسرائیلی خواتین فوجیوں کی بولڈ تصاویر کا استعمال شروع کردیا۔
میڈیارپورٹس کے مطابق سوشل میڈیا پر اسرائیلی بمباری اور شہید و زخمی فلسطینی بچوں کی ویڈیوز اور تصاویر نے دنیا کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے جس کے نتیجے میں اسرائیل کی دنیا بھر میں بدنامی ہوئی اور اس کی ساکھ کو شدید نقصان پہنچا۔ مظلوم فلسطینیوں کی حالت زار پر ہر احساس رکھنے والے شخص کی آنکھ اشک بار ہوگئی اور اسرائیلی مظالم کی شدید مذمت کی۔
اسرائیلی فوج اپنا تشخص بہتر بنانے کے لیے سوشل میڈیا پر متحرک ہوگئی ہے جس میں وہ نوجوان پرکشش اسرائیلی خواتین فوجیوں کی ویڈیوز اور تصاویر کو بطور ہتھیار استعمال کررہی ہے تاکہ رائے عامہ کو اپنے حق میں ہموار کیا جاسکے اور فلسطینیوں کے خلاف نفرت کو پھیلایا جاسکے۔ اس تکنیک کو ہوس کے شکنجے کا نام دیا گیا ہے۔
اس سلسلے میں نوجوانوں کی مقبول ترین ایپ ٹک ٹاک کا بھی استعمال کیا جارہا ہے تاہم کمنٹس میں اسرائیلی فوج پر غزہ میں حالیہ بمباری کے تناظر میں تنقید بھی کی جارہی ہے۔
اسرائیلی فوج کی اس مہم کا مقصد اسرائیلی نوجوانوں کی فوج میں لازمی بھرتیوں کی حوصلہ افزائی کرنا اور جو لوگ فوج میں سروس سے گریز کررہے ہوں ان کی ذہن سازی کرنا بھی ہے۔
ڈیوک یونی ورسٹی کی پروفیسر ربیکا اسٹین نے کہاکہ اسرائیل کی جانب سے فوجی وردی کو رومانی انداز میں دکھانے اور سپاہی کو عظیم ہیرو بناکر پیش کرنے کی طویل تاریخ ہے، جس میں اب جدید دور کے تقاضوں کو پورا کرنے کےلیے سوشل میڈیا کو بھی شامل کرلیا گیا، تاہم حالیہ غزہ جنگ کے بعد فلسطینی سوشل میڈیا اور اس کے ساتھ دنیا بھر میں اظہار یکجہتی نے اسرائیلی پروپگینڈے کو شکست دے دی ہے، اسرائیلی فوج کو یہ بات سمجھ آگئی ہے کہ وہ جھوٹ سے سچ کا مقابلہ نہیں کرسکتی اور اب اسے نئی تعلقات عامہ کی حکمت عملی بنانی پڑے گی۔
یہ بھی پڑھیں۔عثمان مختار اپنی نئی ڈرامہ سیریل میں ماہرہ خان اور کبریٰ خان کیساتھ جلوہ گر ہونگے