پیپلز پارٹی نے پاکستان میڈیا ڈویلپمنٹ اتھارٹی آرڈیننس مسترد کر دیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز) پاکستان پیپلز پارٹی نے پاکستان میڈیا ڈویلپمنٹ اتھارٹی آرڈیننس 2021 کو مسترد کر دیا ۔
اپنے بیان میں شیری رحمان نے کہاکہ حکومت پاکستان میڈیا ڈویلپمنٹ اتھارٹی آرڈیننس 2021 کے ذریعے میڈیا پر دباو¿ ڈالنے کی کوشش کر رہی ہے،یہ میڈیا مارشل لا' قابل مذمت ہے، اس کی بھرپور مخالفت کرےگی، جرنلسٹ پروٹیکشن بل اسمبلی سے پاس ہونے کے بعد اس آرڈیننس کی تیاری کرنا حکومت کا دوہرا معیار ہے۔
انہوں نے کہاکہ عالمی اداروں نے بھی ملک میں سنسرشپ پر تشویش کا اظہار کیا ہے، انٹرنیشنل فیڈریشن آف جرنلسٹ کے مطابق پاکستان صحافیوں کےلئے دنیا کا 5واں خطرناک ملک ہے، فریڈم نیٹ ورک پاکستان کے مطابق ایک سال میں صحافیوں پر 148 حملے ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ اسلام آباد میں صحافیوں پر سب سے زیادہ حملے ہو رہے ہیں، پریس فریڈم اینڈیکس میں پاکستان صرف دو سال میں 139 سے 145 پر آ گیا ہے،اس اتھارٹی کے تحت میڈیا کی مزید سخت نگرانی کا منصوبا بن رہا ہے، اس اتھارٹی کے ذریعے صحافیوں کو نکالا جائے گا اور جرمانے لاگو کئے جائینگے۔ شیری رحمان نے کہاکہ حکومت کی میڈیا کو وضاحت فراہم کرنے کی کوئی ذمہ داری نہیں ہوگی، اس قانون کو ڈیجیٹل پلیٹ فارم پر قابو پانے کے لئے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔ انہوںنے کہاکہ یہ تباہی سرکار کا سنسرشپ کو ادارتی اور قانونی تحفظ دینے کا منصوبہ ہے، اس کے بعد میڈیا ادارے یا تو ریاستی ترجمان بن جائے گے یا بند ہوجاجائینگے ۔
یہ بھی پڑھیں۔جوہی چاولہ 5 جی ٹیکنالوجی کیخلاف عدالت پہنچ گئیں