(24 نیوز) سیشن کورٹ نے مائرہ قتل کیس میں گرفتار ظاہر جدون کی عبوری درخواست ضمانت واپس لینے کی بنیاد پر مسترد کردی ، ایڈیشنل سیشن جج سلابت جاوید نے ضمانت مسترد کی۔
تفصیلات کے مطابق لاہور میں سیشن کورٹ مائرہ قتل کیس میں نامزد ملزم ظاہر جدون کی عبوری درخواست ضمانت سے متعلق سماعت ہوئی ، دوران سماعت ظاہر جدون کے وکیل نے عدالت میں استدعا کی کہ درخواست ضمانت واپس لینا چاہتے ہیں کیونکہ پولیس ملزم کو گرفتار کر چکی ہے لہٰذا عدالت درخواست واپس کرنے کا حکم دے۔
عدالت نے درخواست واپس لینے کی بنیاد پر مسترد کر دی ، ایڈیشنل سیشن جج سلابت جاوید نے ضمانت مسترد کی۔
یاد رہے ملزم ظاہر جدون کے خلاف تھانہ ڈیفنس بی میں قتل سمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج ہے، درخواست گزار نے موقف اختیار کیا تھا کہ وہ بے قصور ہے پولیس نے حقائق کے برعکس مقدمہ درج کیا ہے لہٰذا ضمانت منظور کی جائے۔
خیال رہے پولیس کی جانب سے مائرہ قتل کیس کے ملزم ظاہرجدون کے ساتھی ذیشان کی گرفتاری کے لئے چھاپے مارے جارہے ہیں، پولیس کا کہنا تھا کہ راولپنڈی سے ذیشان کے بہنوئی سمیت 2افرادکوحراست میں لے لیا جبکہ ظاہرجدون کےساتھ اس کے بھائی طاہر کو بھی حراست میں لے لیا گیا ہے۔
پولیس نے بتایا تھا کہ مائرہ کوقتل کرنے کیلئے اس کاکزن ذیشان بھی ساتھ آیاتھا اور قتل کیلئے جو پستول استعمال ہوا وہ طاہرکاتھا جبکہ ظاہرجدون،طاہر اور اقرا سمیت کئی افراد حراست میں ہیں۔
اس سے قبل مائرہ قتل کیس میں نامزد ملزم ظاہر جدون نے پولیس حراست میں اعتراف جرم کیا تھا ، ملزم نے اعترافی بیان میں کہا تھا کہ مائرہ نشے میں تھی تو اس سے جھگڑا ہوا ، میں نے خود مائرہ کو 3مئی کی صبح قتل کیا، اقراکوعلم تھا، ظاہر جدون مقتولہ ماہرہ کا عرصہ دراز سے دوست تھا۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی اے کی جانب سے موبائل فون صارفین کیلئے بڑی سہولت