حکومت میں تھے تو اسرائیل کو تسلیم کرنے کے لیے دباؤ تھا، عمران خان

May 31, 2022 | 16:35:PM

 (ویب ڈیسک) سابق وزیراعظم اور چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ جب ہم حکومت تھے تو اسرائیل کو تسلیم کرنے کے لیے دباؤ تھا۔

 پشاور میں ڈیجیٹل میڈیا کے نمائندوں سے ملاقات کرتے ہوئے عمران خان نے بتایا کہ پیغام بیجھا گیا کہ اپنے ملک کا سوچیں، پیغام کس کی طرف سے آیا تھا یہ نہیں بتا سکتا۔

یہ بھی پڑھیں:وفاقی کابینہ: عمران خان اور محمود خان کے بیانات پر کارروائی کا فیصلہ

 عمران خان نے کہا کہ امریکا کے زیر اثر مخصوص لابی مسلم ممالک سے اسرائیل کو تسلیم کروانا چاہتی ہے۔

 عمران خان نے کہا کہ 26 سال سے کہہ رہا ہوں کہ آصف زرادری اور ن لیگ ایک ہی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ لانگ مارچ ختم کرنے کے پیچھے کوئی ڈیل نہیں ہے، لانگ مارچ ختم نہ کرتا تو خون خرابہ ہوتا۔

 سابق وزیراعظم نے کہا کہ اسمبلیوں سے مستعفی ہوچکے ہیں اس لیے استعفوں کی تصدیق کے لیے جانے کی ضرورت نہیں ہے، قومی اسمبلی کے فلور پر اسپیکر کے سامنے مستعفی ہونے کا اعلان کیا۔

 چیئرمین پی آئی ٹی عمران خان نے کہا کہ جس دن اسمبلی میں واپس گئے اس کا مطلب امپورڈٹ حکومت کو تسلیم کرنا ہے لہٰذا اب کسی رکن کو انفرادی طور پر اسمبلی جانے کی ضرورت نہیں۔

مزیدخبریں