قومی اسمبلی حلقوں کی تعدادکم کردی گئی
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)قومی اسمبلی کے کل حلقوں کی تعداد 272 سے کم کرکے 266 کر دی گئی ، فاٹا کی بھی 6 نشستیں کم کر دی گئی۔
تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے حلقہ بندیوں کی ابتدائی رپورٹ شائع کر دی ، رپورٹ میں کہا گیا کہ ابتدائی حلقہ بندیوں پر متعلقہ حلقے کا ووٹر 30 جون تک اعتراض دائر کر سکتا ہے۔کمیشن یکم جولائی سے 30 جولائی تک اعتراضات پر فیصلے کرے گا۔ فاٹا انضمام کے بعد قبائلی اضلاع کی نشستیں 12 سے کم کرکے 6 کردی گئی، خیبرپختونخواہ سے قومی اسمبلی کے کل حلقے 45 ہوں گے ، اسلام آباد میں قومی اسمبلی کے حلقے 3 رہیں گے ، اسلام آباد سے قومی اسمبلی کا حلقہ 46 سے شروع ہوگا،پنجاب میں قومی اسمبلی کے 141 ، سندھ کے 61 اور بلوچستان میں بھی 16 حلقے برقرار رہیں گے۔الیکشن کمیشن نے حلقہ بندیاں آبادی کی بنیاد پر کیں۔ قومی اسمبلی کا سب سے بڑا حلقہ این اے 81 حافظ آباد کا ہوگا۔ این اے 81 کا حلقہ 11 لاکھ، 56 ہزار پر مشتمل آبادی پر بنایا گیا۔ قومی اسمبلی کا سب سے چھوٹا حلقہ این اے 42 ٹانک کا ہوگا۔ این اے 42 کا حلقہ 4 لاکھ، 27 ہزار پر مشتمل آبادی پر بنایا گیا۔ الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ ابتدائی حلقہ بندیوں پر متعلقہ حلقے کا ووٹر 30 جون تک اعتراض دائر کر سکتا ہے۔کمیشن یکم جولائی سے 30 جولائی تک اعتراضات پر فیصلے کرے گا۔اعتراضات میمورنڈم کی صورت میں سیکریٹری الیکشن کمیشن کے نام جمع کروانے ہوں گے۔اعتراضات اور نقشہ جات کی آٹھ نقول الیکشن کمیشن میں جمع کروانی ہوں گی۔بذریعہ کورئیر، ڈاک یا فیکس اعتراضات قابل قبول نہیں ہوں گے۔اعتراضات میمورنڈم کی صورت میں سیکریٹری الیکشن کمیشن کے نام جمع کروانے ہوں گے۔اعتراضات اور نقشہ جات کی آٹھ نقول الیکشن کمیشن میں جمع کروانی ہوں گی۔بذریعہ کورئیر، ڈاک یا فیکس اعتراضات قابل قبول نہیں ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں:سابق وزیراعظم عمران خان ایک اور مشکل میں پھنس گئے