(جنید ریاض، زاہد چوہدری) چلڈرن ہسپتال میں بچی کی ہلاکت پر لواحقین آپے سے باہر ہو گئے، شدید غم و غصے کے شکار لواحقین نے ڈیوٹی ڈاکٹر کو تشدد کا نشانہ بنا کر زخمی کردیا۔
چلڈرن ہسپتال لاہور میں ایک سال کی بچی میڈیکل وارڈ میں داخل تھی جہاں اس کی صحت مسلسل خراب ہو رہی تھی، ڈاکٹرز کی کوشش کے باوجود بچی کی جان نہ بچ سکی اور وہ انتقال کرگئی۔
بچی کے انتقال پر لواحقین نے ہسپتال میں توڑ پھوڑ کی اور ڈیوٹی ڈاکٹر و عملہ پر تشدد کیا، مشتعل لواحقین نے ڈیوٹی ڈاکٹر کو تھپڑوں، لاتوں اور گھونسوں سے تشدد کا نشانہ بنایا جس سے ڈاکٹر شدید زخمی ہوگیا۔
واقعہ کے بعد ڈاکٹرز نے ہسپتال میں علاج معالجہ بند کردیا اور او پی ڈی بند کرکے فیروز پور روڈ پر احتجاجی مظاہرہ کیا، ڈاکٹرز کے احتجاج کے باعث فیروز پور روڈ پر گاڑیوں کی لمبی لائنیں لگ گئیں۔
بعدازاں واقعے کا مقدمہ تھانہ نصیر آباد میں درج ہونے پر ہسپتال کے ڈاکٹرز اور عملے نے فیروزپور روڈ پر 3 گھنٹے سے جاری احتجاج ختم کردیا اور صبح سے بند فیروزپور روڈ ٹریفک کیلئے کھل گئی۔