(24نیوز) وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری 3یکم نومبر 2022 کو بیجنگ میں ہونے والے شنگھائی تعاون تنظیم، کونسل آف ہیڈز آف گورنمنٹ کے اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی کریں گے۔ اجلاس کی صدارت عوامی جمہوریہ چین کے وزیر اعظم لی کی چیانگ کریں گے تاہم اجلاس میں قازقستان، کرغزستان، روس، تاجکستان اور ازبکستان کے سربراہان حکومت شرکت کریں گے۔ شنگھائی تعاون تنظیم کے مبصر ممالک یعنی بیلاروس، ایران اور منگولیا کے سربراہان بھی اجلاس میں شرکت کریں گے۔ یاد رہے کہ حکومت کے سربراہان کی کونسل شنگھائی تعاون تنظیم کا دوسرا اعلیٰ ترین فورم ہے۔ یہ فورم بنیادی طور پر ایس سی او کے رکن ممالک کے درمیان تجارت، مالیات، تجارت اور سماجی و اقتصادی تعاون کے شعبوں پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔ شنگھائی تعاون تنظیم کے بنیادی مقاصد میں رکن ممالک کے درمیان باہمی اعتماد اور اچھے تعلقات کو فروغ دینا ہے۔ تنظیم کی ذمہ داری علاقائی امن، سلامتی اور استحکام کو مضبوط بنانا شامل ہے۔ چین میں ہونے والے اجلاس میں دلچسپی کے اہم علاقائی اور عالمی مسائل پر غور کیا جائے گا اور اجلاس میں ایک مشترکہ اعلامیے اور 2023 کے لیے ایس سی او کے بجٹ کی منظوری بھی دی جائے گی۔ اجلاس میں تجارت اور معیشت، نقل و حمل اور رابطے، سائنس اور ٹیکنالوجی، میں پیداواری تعاون کے لیے ایک جامع میٹرکس پر بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ موسمیاتی تبدیلی، ثقافت، توانائی اور سیاحت بھی اجلاس کے ایجنڈے میں شامل ہیں۔ پاکستان کی شنگھائی تعاون تنظیم ایک اہم بین علاقائی کثیر جہتی تنظیم ہے جو عالمی جی ڈی پی کے 24 فیصد سے زیادہ کے ساتھ دنیا کی تقریباً نصف آبادی کی نمائندگی کرتی ہے۔ پاکستان کی شنگھائی تعاون تنظیم کی رکنیت علاقائی ممالک کے ساتھ اپنے تعلقات کو مزید بڑھانے کے لیے ہماری دلچسپی کی عکاسی کرتی ہے تاہم ہماری اس دلچسپی کا مقصد رکن ممالک کے ساتھ بہتر رابطوں کے ذریعے تجارتی اور اقتصادی تعاون کو بڑھانا ہے۔ پاکستان کے علاوہ شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک میں چین، روس، قازقستان، کرغزستان، ازبکستان، تاجکستان اور بھارت شامل ہیں۔ پاکستان شنگھائی تعاون تنظیم کو بہت اہمیت دیتا ہے اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو ایس سی او سربراہائی اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی کریں گے۔
وزیر خارجہ بلاول بھٹو ایس سی اوسربراہائی اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی کریں گے
Oct 31, 2022 | 17:43:PM