(ویب ڈیسک)پی ٹی آئی کے رہنما و سابق وفاقی وزیر فیصل واوڈا نے الزام عائد کیا ہے کہ سینیئر صحافی ارشد شریف کے قتل میں پی ٹی آئی کے اندر کے لوگ ملوث ہوسکتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق فیصل واوڈا نے نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ قتل کی منصوبہ بندی پاکستان میں ان لوگوں نےکی جنہیں اس کا فائدہ پہنچ سکتا ہے،ان کا کہنا تھاکہ وقارمیرے ساتھ کالج میں پڑھا ہے، کراچی میں ان کا پراپرٹی کا کاروبار ہے۔
دوسری جانب فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ ارشد شریف کوگاڑی میں مارا گیاہے،ارشد شریف کے سر اور سینے میں گولیا ں لگی ہیں،پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ اگر بچہ گاڑی میں موجود تھا تو پولیس سرعام گولیاں چلائے گی، ارشد شریف کو کلوز رینج سے مارا گیا2 گولیاں سینے اور سرپر لگیں،شواہد مٹا دیئے گئے ، کینیاکے حالات تو پاکستان سے بدتر ہیں۔
ان کاکہناتھا کہ ارشد شریف بھاگنے والا انسان نہیں تھا،اگر ہم غیرت مند ہیں تو اس کی فیملی کیساتھ کھڑے ہونا ہوگا،فیصل واوڈا نے کہا کہ میں نے ویڈیوبھی بنائی ہیں نام بھی دے دئیے ہیں بین الاقوامی سطح پر ،اگر مجھے کچھ ہوا گولی لگی مرا توجو شخص کتنا بھی طاقت ور اسے بھی گولی لگے گی وہ بھی مرے گا جتنا ہی بااثر کیوں نا ہو۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہاکہ ارشد شریف کے اوپر ایف آئی آرز کٹیں، ارشدشریف ملک چھوڑنے کو تیار نہیں تھا،ارشد شریف ایماندار ، نڈر بہادر انسان تھا ،یہ کہا گیا کہ کسی ادارے کی جانب سے دباو¿ ڈالا جس کی وجہ سے وہ دبئی چھوڑنا پڑا ، یہ بھی بے بنیاد ہے،یہ ایک جامع سازش ہے،ان کاکہناتھا کہ عمران خان کے لانگ مارچ کرنے جا رہے ہیں یہ ان کا حق ہے ،یہ لانگ مارچ مجھے خونی مارچ دکھائی دے رہا ہے ،میں آنے والے دنوں میں نا کہ ہفتوں میں حقائق جلد بتاﺅں گا ۔
فیصل واوڈا نے کہاکہ ارشد شریف کو دبئی سے کینیا کوئی عام آدمی نہیں بلوا سکتا ، ارشد شریف اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ رابطے میں تھا وہ آنا بھی چاہتا تھا ،جنہوں نے سازش کے تحت اس کا برین واش کیا وہ اپنا کام ایمانداری سے کر رہا تھا ،اسی سازش کے تحت ابھی ایک آدمی شہید ہوا ہے اور بہت ساری جانیں جائیں گی۔
خیال رہے کہ 23 اکتوبر کو سینیئر صحافی ارشد شریف کو کینیا میں فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا تھا جبکہ ان دنوں ایف آئی اے اور انٹیلی جنس بیورو کے افسران پر مشتمل دو رکنی ٹیم تحقیقات کیلئے کینیا میں موجود ہے۔