قومی کرکٹ ٹیم کیا تبدیلی کی ضرورت ہے؟ قومی کرکٹرز نے حل بتا دیا

Oct 31, 2022 | 23:53:PM

Read more!

(24نیوز)قومی کرکٹ ٹیم کیا تبدیلی کی ضرورت ہے؟ قومی کرکٹرز نے حل بتا دیا ۔

ٹونٹی فور نیوز کی اسپیشل ٹرانسمیشن ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ ہنگامہ میں سابق کرکٹرز نے کرکٹ کو کمرشلزم کے بڑھتے ہوئے منفی اثرات سے پاک کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ بورڈ کو پاکستانی کھلاڑیوں کی تربیت پر زور دینا چاہیے تاکہ کرکٹ مضبوط ہو اور اچھے کھیل کی بنیاد پر کھلاڑی ٹیم میں شامل ہو ناکہ کمرشلزم کے زیر اثر انھیں ٹیم میں شامل کیا جائے۔


سابق ٹیسٹ  کرکٹر سلیم ملک کا کہنا تھا کہ کھلاڑیوں کو فرسٹ کلاس کرکٹ اور ٹیسٹ میچز کھلانے چاہیں ناکہ ٹی ٹونٹی میچزمیں ایک دو چھکے مار کر کمرشلزم کی وجہ سے شہرت پانے کی وجہ سے انھیں ٹیم میں شامل کیا جائے۔ان کا کہنا تھا  کہ ٹی ٹو نٹی میچز میں چھکے اور چوکے لگانے کا ٹرینڈ ہوتا ہے اور کھلاڑیوں کی مکمل ٹریننگ نہیں ہو پاتی جس کی وجہ سے ان میں مستقل مزاجی اور اچھی ٹیکنیک سے کھیلنے کی صلاحیت پیدا نہیں ہوپاتی۔ 


سابق فاسٹ باولروہاب ریاض کا کہنا تھا کہ کمرشلزم کو کھلاڑی کی ٹیم میں سلیکشن کا پیمانہ بنانے کی بجائے ان کی کارکردگی کو بنیاد بنانا چاہئے۔ ان کا کہنا تھا کہ نوجوان کھلاڑیوں کو ٹیسٹ میچز کھلانے چاہیں تاکہ ان کی ٹیکنیک اچھی ہو اور پھر ان کی ٹیم میں جگہ بنے ناکہ ٹی ٹونٹی میچز میں دو چار چھکے مار کر شہرت پانے کی بنیاد پر انھیں سلیکٹ کر لیا جائے۔


سابق فاسٹ باولرمحمد عامر نے کہا کہ ہم لوگ کتنے سال ڈومیسٹک کرکٹ کھیلنے کے بعد ٹیم میں شامل ہوئے مگر اب ٹی ٹونٹی میچز میں ایک دو چھکے مارکر مشہور ہونے کی بنیاد پر انھیں سلیکٹ کرلیا جاتا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کمرشلزم کی وجہ سے موسمی کھلاڑی پیدا ہوتے ہیں اور ان میں وہ صلاحیت نہیں ہوتی کہ وہ مستقل مزاجی کے ساتھ اچھی کارکردگی ظاہر کر سکیں اس وجہ سے نہ تو وہ اپنی شہرت سنبھال پاتے ہیں اورنہ اچھا مستقل مزاجی کے ساتھ اچھاکھیل پیش کر پاتے ہیں۔ 

مزیدخبریں