غزہ مقتل گاہ میں تبدیل،شہید فلسطینیوں کی تعداد8300سے بڑھ گئی
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)غزہ کی پاک سرزمین مقتل گاہ میں تبدیل،اسرائیل کے وحشیانہ حملے رات بھر جاری رہے،صیہونی ٹینک غزہ کی جانب پیشقدمی کرتے ہوئے ضلع زیتون میں داخل ہو گئے،نہتے فلسطینیوں پر شدید بمباری،کئی عمارتیں ملبے کے ڈھیر میں تبدیل،اسرائیل کے حماس کے600 ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کا دعویٰ،حماس اور صیہونی فوجیوں میں گھمسان کی لڑائی، اسرائیلی وحشیانہ بمباری سے شہداء کی تعداد 8300سے تجاوز کرگئی۔
غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کرنے پر برطانوی وزیر برخاست،پال بریسٹو نے وزیراعظم رشی سونک کو خط میں غزہ میں مستقل جنگ بندی کا مطالبہ کیا تھا،فلسطینیوں کے حق میں آواز بلند کرنے پر لیبر پارٹی نے بھی سینئر رکن پارلیمنٹ اینڈی میک ڈونلڈ کی رکنیت معطل کر دی۔
ضرور پڑھیں:برتھ سرٹیفکیٹ سے قبل ڈیتھ سرٹیفکیٹ جاری،اسرائیلی بمباری میں ایک دن کا بچہ بھی شہید
ادھر اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے غزہ میں جنگ بندی کے امکان کو مسترد کردیا۔غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم نے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیل 7 اکتوبر کے حملوں کے بعد حماس سے دشمنی ختم کرنے پر اتفاق نہیں کرے گا، سیز فائر کا مطلب ہے اسرائیل حماس، دہشتگردی کے آگے ہتھیار ڈال دے، یہ جنگ کا وقت ہے، یہ جنگ ہمارے مشترکہ مستقبل کے لیے ہے۔
اسرائیلی وزیر اعظم نے کہا کہ آج ہمیں تہذیب اور بربریت کی قوتوں کے بیچ لکیر بنانی ہے، اسرائیل نے یہ جنگ شروع نہیں کی، حماس اس برائی کے ٹولے کا حصہ ہے جسے ایران تشکیل دے رہا ہے۔