(24 نیوز) لاہور کی مقامی عدالت نے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی کو پنجاب اسمبلی میں بھرتیوں کے مقدمے میں 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
اینٹی کرپشن نے 2 روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے کے بعد پرویز الٰہی کو ڈیوٹی مجسٹریٹ عامر رضا کی عدالت میں پیش کیا جہاں اینٹی کرپشن کے وکیل نے ان کے مزید 10 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ پرویز الٰہی کا موبائل فون ابھی تک نہیں ملا، موبائل فون ریکور کرکے اس کا فرانزک کروانا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سائفر کیس، شاہ محمود قریشی سے متعلق عدالت عظمیٰ سے بڑی خبر آ گئی
پرویز الٰہی کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ پرویز الٰہی کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے جس پر عدالت انہیں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دے۔
عدالت نے کارروائی مکمل کرتے ہوئے پرویز الٰہی کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
دوسری جانب میڈیا سے غیر رسمی گفتگو میں پرویز الٰہی کا کہنا تھاکہ کہ نگران صوبائی حکومت کس حیثیت میں بجٹ منظور کرسکتی ہے؟ کیا چیف الیکشن کمشنر نے اسے بجٹ منظور کرنے سے نہیں روکا؟