پاکستان آئی ایم ایف کی توقعات پورا کرنے میں ناکام

فریم ورک میں ناکامی کے بعد پاکستان  کے پاس کوئی اور راستہ نہیں بچا سوائے اس کے کہ وہ پہلے جائزے کے موقع پر آئی ایم ایف کے عملے سے نظرثانی کی درخواست کرے

Oct 31, 2024 | 10:30:AM
پاکستان آئی ایم ایف کی توقعات پورا کرنے میں ناکام
کیپشن: File Photo
سورس: 24news.tv
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک)پاکستان آئی ایم ایف کی توقعات پورا کرنے میں تاحال ناکام دکھائی دیتا ہے،پاکستان کا آئی ایم ایف کے ساتھ طے شدہ میکرو اکنامک اور مالیاتی فریم ورک فلاپ ہوگیا ہے۔

 نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق فریم ورک میں ناکامی کے بعد پاکستان  کے پاس کوئی اور راستہ نہیں بچا سوائے اس کے کہ وہ پہلے جائزے کے موقع پر آئی ایم ایف کے عملے سے نظرثانی کی درخواست کرے جو 7 ارب ڈالر کے  توسیعی فنڈ کاتھا۔

میکرو اکنامک اعداد و شمار میں بڑی تبدیلیاں دیکھنے میں آئی ہیں جن میں حقیقی جی ڈی پی کی شرح نمو اور سی پی آئی پر مبنی افراط زر شامل ہیں، جس سے پہلی سہ ماہی  کے دوران نامیاتی نمو کی شرح میں تبدیلی ہوئی اور اس کے نتیجے میں ایف بی آر کے لئے ٹیکس میں تقریباً 321 ارب روپے کی کمی کی پیش گوئی کی جا رہی ہےکیونکہ بڑے پیمانے کی مینوفیکچرنگ (ایل ایس ایم) کی شرح نمو 3.5 فیصد پر طے کی گئی تھی لیکن یہ گر کر 1.3 فیصد پر آ گئی ہے۔ 

ضرورپڑھیں:بھاری بھرکم بجلی بل،آئی پی پیز کیساتھ معاہدے بے اثر ثابت ہوئے

رپورٹ کے مطابق جی ڈی پی کی شرح 3.5 فیصد تھی جسے کم کرکے 3 فیصد کر دیا گیا، ایف بی آر کو دوسری سہ ماہی میں 230 ارب خسارہ ہوسکتا ہے،نیز غیر ٹیکس وصولیوں کا ہدف بھی 100 سے 200 ارب روپے کے بڑے فرق سے حاصل نہیں کیا جا سکا۔ دونوں ٹیکس اور غیر ٹیکس کی کمی سے رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں مالیاتی محاذ پر 500 سے 600 ارب روپے کا فرق پیدا ہو سکتا ہے۔

واضح رہے کہ مانیٹری پالیسی کمیٹی (ایم پی سی) کے آئندہ شیڈول اجلاس میں شرح سود میں 200 بیسس پوائنٹس کی کمی ہو سکتی ہے جو 4 نومبر 2024 کو منعقد ہونے جا رہا ہے۔