چینی سفیر کا بیان حیران کن، پاک-چین سفارتی روایات کی عکاسی نہیں کرتا، ترجمان دفتر خارجہ
سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی گاڑی پر لندن میں ہونے والے حملے کی تحقیقات کر رہے ہیں، قانونی کارروائی ہوگی: ممتاز زہرہ بلوچ
Stay tuned with 24 News HD Android App
(انور عباس)ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے چینی سفیر کے بیان کو حیران کن قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان کا بیان پاک-چین سفارتی روایات کی عکاسی نہیں کرتا۔
ہفتہ وار پریس بریفنگ دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان میں چینی باشندے ہمارے اہم مہمان ہیں، پاکستان چینی باشندوں، منصوبوں اور کمپنیوں کو بھرپور تحفظ و سلامتی کی فراہمی کیلئے پرعزم ہے،چینی سفیر کا نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحٰق ڈار کو جواب سفارتی آداب کے خلاف نہیں تھا۔
واضح رہے کہ منگل (29 اکتوبر) کو اسلام آباد میں چین کے 75 ویں قومی دن کی مناسبت سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان میں چین کے سفیر جیانگ زیڈونگ نے چینی شہریوں کو درپیش خطرات پر بیجنگ کے تحفظات کا اظہار کیا تھا اور چینی شہریوں اور سرمایہ کاری کے تحفظ کے لیے مزید اقدامات پر زور دیا تھا۔
جیانگ زیڈونگ نے کہا تھا کہ چینی شہریوں کی حفاظت صدر شی جن پنگ کے لیے بہت اہمیت کی حامل ہے اور صدر نے پاکستانی رہنماؤں سے ملاقاتوں میں متعدد مواقع پر اس بات پر زور دیا ہے۔
دوسری طرف اسحٰق ڈار نے چین کے شہریوں کو ہر قیمت پر تحفظ فراہم کرنے کے عزم کا اعادہ کیا تھا۔
تقریب سے خطاب میں نائب وزیراعظم اسحٰق ڈار نے کہا تھا کہ چینی شہریوں پر حملوں میں ملوث زیادہ تر حملہ آوروں کو پکڑ لیا گیا ہے اور چینی حکام کو دہانی کرائی کہ پاکستان میں چینیوں کے جان و مال کے تحفظ کے لیے کوئی کسر نہیں چھوڑی جائے گی،ان کا کہنا تھا کہ اس مکروہ فعل میں ملوث ملزمان کو مناسب کارروائی کے بعد انصاف کا سامنا کرنا پڑے گا اور ہم چینی شہریوں کی جان و مال کے تحفظ کے لیے کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے۔
نائب وزیراعظم نے کہا تھا کہ گرفتاریوں اور پاکستانی اقدامات کی تفصیلات صدر زرداری کے اگلے ماہ دورہ چین کے دوران صدر شی جن پنگ کے ساتھ براہ راست شیئر کی جائیں گی۔
علاوہ ازیں ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا ہے کہ سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی گاڑی پر لندن میں ہونے والے حملے کی تحقیقات کر رہے ہیں، گاڑی حملے پر قانونی کارروائی ہوگی۔
ہفتہ وار بریفنگ میں ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستانی ہائی کمیشن کی گاڑی پر ہونے والے حملے کے حوالے سے تشویش ہے، تمام سابق چیف جسٹس کو دورے کے دوران سفارتخانے کی جانب سے سہولیات مہیا کی جاتی ہیں،انہوں نے مزید کہا کہ پاکستانی سفارتخانہ اس حوالے سے کام کر رہا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے لندن میں چیف جسٹس (ر) قاضی فائز عیسیٰ اور پاکستانی ہائی کمیشن کی گاڑی پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ حملہ آوروں کی شہریت منسوخ کرنے کےلیے فوری کارروائی کی جائے گی۔
وزیر داخلہ محسن نقوی نے نادرا کو حملہ آوروں کی شناخت کیلئے فوری اقدامات کا حکم دیتے ہوئے کہا تھا کہ فوٹیجز کی مدد سے لندن میں چیف جسٹس (ر) قاضی فائز عیسیٰ اور پاکستانی ہائی کمیشن کی گاڑی پر حملہ کرنے والوں کی نشاندہی کی جائے۔
29 اکتوبر کی رات گئے لندن میں قانونی درسگاہ مڈل ٹیمپل کے قریب چانسری لین پر پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں اور حامیوں کی بڑی تعداد نے چیف جسٹس (ر) قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف احتجاج کیا تھا۔
سابق چیف جسٹس مڈل ٹیمپل میں منقدہ ایک تقریب میں شریک تھے، جو لندن میں وکلا کی 4 انجمنوں میں سے ایک ہے۔
رواں سال چیف جسٹس (ر) قاضی فائز عیسیٰ اور دیگر کو مڈل ٹیمپل میں مدعو کیا گیا، جنہیں عشائیے سے قبل بینچ میں مدعو کیا گیا اور اعزاز ی میز پر جگہ دی گئی، عشائیے کے بعد ہر نئے بینچر نے مختصر خطاب کیا۔
اس موقع پر پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کے حامیوں اور رہنماؤں احتجاجی مظاہرہ کیا جس سے سید ذوالفقار بخاری، صاحبزادہ جہانگیر اور سابق ایم این اے ملیکہ بخاری نے خطاب کیا تھا۔
ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ کا آج ہفتہ وار بریفنگ کے دوران مزید کہنا تھا کہ وزیر اعظم شہباز شریف قطر کے دو روزہ دورے پر ہیں، وہ قطر کے امیر اور وزیراعظم سے دوطرفہ ملاقاتیں کریں گے، جس میں تجارت، سرمایہ کاری اور خطے کی صورتحال پر بات چیت ہوگی۔
انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم شہباز شریف اس پہلے سعودی عرب میں تھے، وزیر اعظم نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات کی، جہاں ان کی ویتنام کے وزیراعظم سے بھی ملاقات ہوئی۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ روس کی اسپیکر نے 27 سے 29 اکتوبر تک پاکستان کا دورہ کیا، روسی اسپیکر نے صدر مملکت، وزیر اعظم اور چیئرمین سینٹ سے ملاقاتیں کیں