امریکی اراکین کانگریس کا عمران خان کیلئے خط ملکی معاملات میں مداخلت،160 اراکین اسمبلی کا وزیراعظم کو خط
بانی پی ٹی آئی نے ڈیجیٹل دہشتگردی سے سوشل میڈیا کو انتشار اور بدامنی کو ہوا دینے کے لیے استعمال کیا، ہجوم کوسرکاری عمارتوں پر حملے کیلئے اکسایا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)امریکی کانگریس کے 62 اراکین کی جانب سے صدر جو بائیڈن کوبانی پی ٹی آئی عمران خان کی رہائی کے لیے لکھے گئے خط کے جواب میں پاکستانی پارلیمنٹ کے 160 اراکین نے وزیراعظم شہباز شریف کو خط لکھ دیا۔
وزیراعظم شہبازشریف کو خط لکھنے والوں میں طارق فضل چوہدری، نوید قمر، مصطفیٰ کمال، آسیہ ناز تنولی، خالد مگسی اور دیگر شامل ہیں۔
ممبران پارلیمنٹ نے خط میں لکھاہے کہ ہم ممبران بحیثیت پارلیمنٹیرین سمجھتے ہیں کہ وزیراعظم کے ذریعےکانگریس ارکان کو آگاہ کریں، پاکستان جمہوری چیلنجز سے نبرد آزما ہے جسے انتہاپسندی کی سیاست نے مزید پیچیدہ کر دیا ہے۔
خط میں لکھا گیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے ریاستی اداروں کے خلاف سیاسی تشدد اور مجرمانہ دھمکیوں کومتعارف کرایا، بانی پی ٹی آئی نے 9 مئی 2023کو بڑے پیمانے پر ہنگامہ آرائی اور توڑ پھوڑ کی، انہوں نے ہجوم کو پارلیمنٹ،سرکاری ٹیلی ویژن کی عمارت اور ریڈیو پاکستان پر حملے کیلئے اکسایا۔
اراکین پارلیمنٹ نے خط میں مزید کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے انتشاری سیاست سے اگست 2014 اور مئی 2022 ء میں بھی ملک کو مفلوج کیا تھا، بانی پی ٹی آئی جیل سے اسلام آباداورلاہور میں انتشاراورتشدد کو ہوا دینے پر اکساتے رہے ہیں۔
وزیراعظم کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے ڈیجیٹل دہشتگردی سے سوشل میڈیا کو انتشار اور بدامنی کو ہوا دینے کے لیے استعمال کیا، عمران خان نے ڈیجیٹل دہشت گردی سے ریاست کو دھمکانے کیلئے سوشل میڈیا کو استعمال کیا۔
خط میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کی منفی مہم میں کردار امریکا،برطانیہ میں مقیم منحرف عناصر ادا کر رہے ہیں،امریکا اور برطانیہ کی ریاستیں اپنے شہریوں کے خلاف غیرمعمولی اقدامات پر مجبور ہیں۔