(ارشاد قریشی) پی ٹی آئی رہنما علی محمد خان نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مجھے عدالتی حکم کے باوجود آج پھر بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی۔
مجھے روکنے سے آپکو کیا فائدہ اور مجھے کیا نقصان ہو سکتا ہے ، آج علی ظفر سمیت ہمارے وکلا کو تین گھنٹے تک روکا گیا ، ان حرکتوں سے آپ بانی پی ٹی آئی اور ہمارے حوصلے نہیں توڑ سکتے ۔ہم تب تک آتے رہیں گے جب تک قوم اور امت کا لیڈر یہاں سے عزت کے ساتھ نکل نہیں جاتا۔جیلوں میں وقت گزار کر ہم نے بہت سے ایسی چیزیں دیکھیں جو پہلے نہیں دیکھی تھیں۔انشاء اللہ حکومت میں اکر ان جیلوں کی حالت بھی بہتر کریں گے،آپ عام آدمی کا کیا خیال کریں گے آپ نے سابق وزیر اعظم نے 6دن کال کوٹھڑی میں بجلی بغیر رکھا ۔
آپ نے کہا ثابت کیا اپ کا قد چھوٹا ہو گیا ،عمران خان کا قد تو اور بڑا ہو گیاآپ اس بڑے انسان کے سامنے چھوٹے قد کے بونے لگ رہے ہیں۔آپ بڑے عہدوں پر بیٹھے چھوٹے چھوٹے بونے ہیں،جن کے ساتھ عوام وہ سلوک کرے گی کہ دنیا یاد رکھے گی۔سابق چیف جسٹس کے ساتھ باہر کسی نے بدتمیزی کی ہے ہم اسے سپورٹ نہیں کرتےلیکن عوام کے احتجاج غم وغصے کو سمجھئے عوام ناراض ہے۔
قوم آپ اور فیصلہ سازی سے متفق نہیں ہے،جس طرح آپ حکومت چلا رہے ہیں یا چلوا رہے ہیں اس سے سب کچھ چل سکتا ہے ملک نہیں۔کوئی ملک میں سرمایہ کاری کے لئے نہیں رہا ،زمانہ گزر گیا سٹیل مل کو فوت ہوئے۔
پاکستان ریلوے کی حالت مردہ گھوڑے کی طرح ہے،لوگ سالہاسال سے گھروں میں بیٹھ کر مفت کی تنخواہیں لے رہے ہیں۔کوئی ادارہ،کوئی جگہ اپ نے نہیں چھوڑی،اس ملک کا کیا بنے گا؟،بانی پی ٹی ائی کا آپ کیا کر لیں گے؟؟۔جب تک اللہ نے لکھا ہے وہ رہے گا کوئی دنیاوی طاقت اسے ہم سے دور نہیں کر سکتی۔