(ویب ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سیکریٹری جنرل بیرسٹر سلمان اکرم راجہ نے کہا ہے کہ شیر افضل مروت کو خود کو قابو میں رکھنا ہوگا، اگر وہ پارٹی میں کوئی کردار ادا کرنا چاہتے ہیں تو ہم انہیں ایک موقع دے رہے ہیں لیکن اگر ان کی جانب سے نظم و ضبط کا مظاہرہ نہ کیا گیا تو ہم ان کے خلاف کارروائی کریں گے۔
سلمان اکرم راجہ کے اس بیان پر پی ٹی آئی رہنما شیر افضل مروت نے جوابی ٹوئٹ کیا ہے، شیر افضل مروت نے لکھا کہ آپ نہ میرے باس ہیں اور نہ ہی مجھے قابو کرنے کا اختیار ہے، میرے باس بانی پی ٹی آئی اور بیرسٹر گوہر ہیں، میں انہیں جوابدہ ہوں۔
واضح رہے کہ چند روز قبل شیر افضل مروت نے پشاور میں خطاب کے دوران خیبرپختونخوا حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ بعض صوبائی وزرا صرف وزارتوں کے مزے لوٹنے کے لیے حکومت میں شامل ہوئے۔
شیر افضل مروت کا کہنا تھا کہ باجوڑ واقعہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وہاں جس ڈی پی او نے گولیاں چلوائیں وہ پشاور میں ایس ایس پی تعینات کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت میں وہ لوگ عہدوں پر ہیں جنہیں جیلوں میں ہونا چاہیے تھا۔
علاوہ ازیں، جمعرات کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سلمان اکرم راجہ نے کہا تھا کہ 26ویں ترمیم بھی پاکستان کے آئین اور عدلیہ پر ایک حملہ ہے، ہم اس کے خلاف بھرپور مزاحمت کریں گے، پیپلز پارٹی کا اس ترمیم کے منظور ہونے پر جشن منانا ایک بھیانک مذاق ہے، فوجی عدالتوں میں سیولینز کے کیس ہوں یا بنیادی حقوق کا معاملہ، ان لوگوں کے آگے جو بھی ارادے ہیں ان کے خلاف پوری قوم کھڑی ہوگی۔
عمران خان کی جانب سے اپنی پارٹی کو دھرنے کی ہدایت سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ عمران خان نے ہدایت دی ہے، اس پر ہمارا لائحہ عمل جلد سامنے آجائے گا، یہ پوری قوم کی مزاحمتی تحریک ہوگی۔
سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ بشریٰ بی بی کی رہائی ڈیل کا نتیجہ نہیں، ان کے خلاف مقدمہ بے بنیاد تھا، ان کو ضمانت ملنی ہی تھی، عمران خان کو بھی جلد ضمانت ملے گی اور ان کے خلاف مقدمے بھی ختم ہوں گے، یہ لوگ اسی لیے بوکھلائے ہوئے ہیں اور فوجی عدالتوں کی بات کررہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سرکاری ملازمین کیلئے چھٹیوں کا اعلان
سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ پر برطانیہ میں حملوں اور اس کے خلاف حکومت پاکستان کے اقدامات سے متعلق سوال پر سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ برطانیہ کا اپنا ایک قانون ہے، اگر ان کے قانون کے مطابق احتجاج نہیں ہوا تو یہ برطانیہ کا معاملہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ علیمہ خان کے خلاف پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنوں نے کوئی شکایت نہیں کی، یہ بالکل غلط ہے، وہ عمران خان کی ہمشیرہ اور ان کی ورکر ہیں، اس حوالے سے ایسی کوئی بات نہیں ہوئی۔