(ملک اشرف)سردار لطیف کھوسہ کی درخواست پر لاہور ہائیکورٹ نے لا افسر کو ہدایت کی کہ آئی جی پنجاب سے رابطہ کرکے بتائیں کہ خرم لطیف کھوسہ گرفتار ہیں ، اگر گرفتار ہیں تو کس کی تحویل میں ہیں ،عدالت نے آئی جی پنجاب سے سردار خرم لطیف کھوسہ کی بازیابی کے متعلق فوری رپورٹ طلب کرلی ۔
لاہور ہائیکورٹ میں سردار خرم لطیف کھوسہ ایڈووکیٹ کی بازیابی کے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی،جسٹس علی باقر نجفی نے سردار محمد لطیف کھوسہ کی درخواست پر سماعت کی،سردار لطیف کھوسہ ، اشتیاق اے خان ایڈووکیٹ سمیت دیگر وکلاکے ہمراہ پیش ہوئے،پنجاب حکومت کی جانب سے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل غلام سرور نہنگ پیش ہوئے ۔
لطیف کھوسہ ایڈووکیٹ کی جانب سے موقف اختیار کیا گیاکہ میرے بیٹے کو گزشتہ روزچیمبر سے پولیس نے اٹھایا ، ابھی تک کسی عدالت میں پیش نہیں کیا گیا،وکیل پنجاب حکومت نے کہاکہ ایک ایف آئی آر سوشل میڈیا چل رہی ہے، جس کے مطابق خرم لطیف کھوسہ کے خلاف مقدمہ درج ہوا ہے،خرم لطیف کھوسہ ایڈووکیٹ کی بازیابی کیلئے افسران سے ہدایات لے کر عدالت کو بتاتا ہوں ،وکیل پنجاب حکومت نے کہاکہ مجھے مہلت دے دیں ، تاکہ افسران سے پتہ کرکے عدالت کو آگاہ کرتا ہوں ۔
عدالت نے لا افسر کو ہدایت کی کہ آئی جی پنجاب سے رابطہ کرکے بتائیں کہ خرم لطیف کھوسہ گرفتار ہیں ، اگر گرفتار ہیں تو کس کی تحویل میں ہیں ،عدالت نے آئی جی پنجاب سے سردار خرم لطیف کھوسہ کی بازیابی کے متعلق فوری رپورٹ طلب کرلی ،عدالت نے کیس کی مزید سماعت کچھ دیر کیلئے ملتوی کردی۔
یہ بھی پڑھیں: پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردوبدل کااعلان