جیب میں ایک روپیہ بھی نہ ہو پھر بھی بزنس ہو جائے مگرکیسے؟
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز) پاکستان میں بے روزگاری کی شرح میں روز بہ روز کیوں اضافہ ہو رہا ہے؟ نوجوان نسل کہاں سے بزنس شروع کریں؟جیب میں ایک روپیہ بھی نہ ہو پھر بھی بزنس شروں ہو جائے؟جانئے فضاعلی کے شو میں سپیکر اینڈ ٹرینر سلطان خان سے ۔
موٹیوشنل سپیکر اینڈ ٹرینر سلطان خان نے حال ہی میں فضاعلی کے مارننگ شو "مورننگ ود فضا" میں شرکت کی ، جہاں انہوں پاکستان میں بے روزگاری کے حوالے سے گفتگو کی,فضاعلی نے سوال کیا کہ ہماری نوجوان نسل کو جابز نہیں مل رہی ہوتی تو کیا وہ چھوٹے کاروبار سے کام شروع کر سکتے ہیں یا آن لائن بزنس کر سکتے ہیں؟
سلطان خا ن نے کہا کہ میرے پاس پوری کائنات موجود ان سوالوں کی کئی دفعہ مجھے اس کی وضاحت میں جانا پڑتا ہے، انہوں نے بتایا کہ میرا پاس ایک بار نوجوان آیا اور اس نے مجھے بہت سے پرابلمز بتائے تو میں نے اسے اپنا کارڈ دیا تو وہ میرے گھر پر آگیا اور مجھے کہا کہ مجھے اتنے ہزار روپے چاہیے، کیونکہ میرے پاس کھانے کو روٹی نہیں ہے،موبائل کا کارڈ نہیں فلاح فلاح،تو میرا جی تو بہت چاہا کہ میں اسے 10،20 ہزار دے دوں، لیکن کیوںکہ میں لیڈر شپ کوچ ہوں تو لیڈر شپ بیلٹ کرتا ہوں،بلی اور چوزے نہیں بتاتا بلکہ لیڈرز بناتا ہوں تو میں نے ا پنے دل پر پتھر رکھ کر ایک روپیہ بھی نہیں دیا کیونکہ وہ سیکھ نا پاتا۔
انہوں نے کہا کہ میں نے اسے ایک کارڈ دیا اور کہا کہ اس کمپنی میں جاو ، وہاں میرا شاگرد ہوگا اس سے 5 ہزار کا سامان ادھار لو اور اسے سیل کرو، اس نے مجھے کہا کہ سر مجھے کچھ تو دے کہ میں موبائل میں کارڈ دلواؤ اور کنوینس کا مسلہ حل کروں تو میں نے اسے کہا کہ نہیں اپنے ہاتھ سے کماؤ ، تکلیف برداشت کرو ، تمہیں پسینہ آنا چاہیے تمہارے ہاتھوں ، پاؤں پر چھالے بنیں تو تمہیں پتا ہو کہ یہ تم نےخود محنت کی ہے۔
موٹیوشنل سپیکر کا کہنا تھا کہ میں نے اسے کہا کہ جو 5 ہزار کے پرفیومز ہیں وہ ادھار لو اور ہر گاڑی والے ہر موٹر سائیکل والے کو روک کر اس کی مارکٹنگ کروں تو یقین کریں کہ اس نے مجھے ایک مہینے بعد کال کر کے بتایا کہ اس نے اپنے سارے خرچے نکال کر 38 ہزار روپے بچائے۔
یہ بھی پڑھیں:پاکستان بھارت سے کیوں ہارا؟کرکٹ ایکسپرٹ نے میچ کا پوسٹمارٹم کردیا
انہوں نے کہا کہ میرے بہت سے شاگرد ہیں جنہوں نے بہت چھوٹی انویسٹمنٹ اور بہت تھوڑے پیسوں سے بزنس سٹار کیا اور اب بہت بڑی بڑی کمپنیز کے مالک ہیں۔
فضا علی نے شو میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اپنے چھوٹے چھوٹے بچوں کو بھی کام کرنے کی عادت ڈالنی چاہیے،انہوں نے کہا کہ آپ سے گھریلوں ٹوٹکا سمجھ لے بچیوں کو گھروں میں بینڈز لا کر دےدیں وہ ان میں موتی پروے یا سلائی کڑہائی کا کام سیکھائے یا پینٹنگز کریں لیکن انہیں محنت کی عادت ہونی چاہیے۔